
کراچی سے چھینے گئے مہنگے موبائل فونز کی ایک کھیپ کی افغانستان اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔
لنڈی کوتل پولیس نے طورخم بارڈر پر کارروائی کے دوران 66 موبائل فون برآمد کر لیے۔
کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد رضوان کے مطابق پاک افغان طورخم بارڈر پر چیکنگ کے دوران لنڈی کوتل پولیس نے 66 قیمتی موبائل فونز کی کھیپ پکڑی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں اطلاع ملنے پر انہوں نے لنڈی کوتل تھانے کے ایس ایچ او شاہ خالد خان سے رابطہ کر کے مذکورہ موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی نمبرز اور برانڈ کے نام کی فہرست حاصل کی ہے۔
محمد رضوان کے مطابق مذکورہ موبائل فون کے آئی ایم ای آئی نمبرز سے سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی) کراچی کے ذریعے ان کے مالکان کا سراغ لگایا جا رہا ہے۔
محمد رضوان کے مطابق برآمد کیے گئے موبائل فونز میں سے ایک 20 فروری کو بابا موڑ نارتھ کراچی، ایک 4 فروری کو یادگار فش جمشید کوارٹرز، ایک آئی فون پرو 25 جنوری کو یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد کے قریب سے اور ایک 2 فروری کو برائٹ اسٹار ویو اپارٹمنٹ گلزارِ ہجری سے چھینا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس میں موجود دیگر موبائل فونز کا مختلف موبائل فون کمپنیوں، سی پی ایل سی اور پولیس کے ریکارڈ سے موازنہ کیا جا رہا ہے۔
محمد رضوان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کراچی اور ملک کے دیگر علاقوں سے چھینے گئے موبائل فونز کی بڑی تعداد افغانستان اسمگل کی جاتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ تو ایک کھیپ ہے جو پکڑی گئی ہے، اب تک نہ جانے کتنے موبائل فون مختلف افغان بارڈر ایریا سے پاکستان سے اسمگل کیے جا چکے ہوں گے۔
Comments are closed.