بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

جنرل باجوہ نے کہا مولانا کو ڈیزل نہ کہنا: وزیرِ اعظم

وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ابھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات ہو رہی تھی، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو ڈیزل نہیں کہنا۔

یہ بات وزیرِ اعظم عمران خان نے لوئر دیر میں ہونے والے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔

انہوں نے آرمی چیف سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جنرل باجوہ! میں تو نہیں کہہ رہا، عوام نے ان کا نام ڈیزل رکھ دیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ امیر ترین آدمی بھی کسی کے آگے جھکے تو عزت نہیں رہتی، میں نہ کبھی کسی کے سامنے جھکا نہ آپ کو جھکنے دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزل نے امریکی سفیر سے کہا کہ میں آپ کی خدمت کے لیے تیار ہوں، ڈیزل نے کہا کہ جب اقتدار میں آئیں گے تو ادارے کو ٹھیک کریں گے۔

’’مولانا کا مطلب ہے وہ فوج کو ٹھیک کریں گے‘‘

وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کا مطلب ہے کہ وہ فوج کو ٹھیک کریں گے، آج پاکستان بچا ہوا ہے تو اس کی وجہ فوج ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کیا آصف زرداری پاکستانی فوج کو ٹھیک کریں گے، جنہوں نے امریکیوں کو خط لکھ کر کہا کہ مجھے فوج سے بچالو۔

عمران خان نے کہا کہ چھوٹا شوباز شریف ان کو کہتا ہے کہ سر مجھے موقع دیں، آپ کی خدمت کروں گا، ان سب کو پیغام دیتا ہوں کہ دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہونے لگا ہے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ آج ہمارا دشمن ملک کو 3 ٹکڑوں میں نہیں توڑ سکا، جس کی وجہ فوج ہے، مسلم دنیا میں سب سے طاقتور ہماری فوج ہے۔

انہوں نے کہا کہ تھری اسٹوجز نے تمام ادارے تباہ کر دیے ہیں، آپ نے ٹیلی فون کر کر کے عدالتوں سے فیصلے لیے، اس ملک کا سب سے بزدل جھوٹا آدمی باہر بیٹھا ہوا ہے۔

وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ آپ نے وہ کیا جو میں اللّٰہ تعالیٰ سے دعا کر رہا تھا، عدم اعتماد کریں، شکر ہے کہ عدم اعتماد کر کے ایک ہی مرتبہ موقع دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک گیند سے 3 وکٹیں گراؤں گا۔تحریکِ عدم اعتماد سے ایک دن پہلے ڈی چوک پر انسانوں کا سمندر ہوگا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے ساتھ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کو بھی طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک پرانی تصویر دیکھی جس میں ملک کا وزیرِ اعظم امریکی صدر کے سامنے ہاتھ میں پرچہ لے کر بیٹھا تھا اور اس کی ’کانپیں ٹانگ‘ رہی تھیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بلاول بچے کی کیا بات کروں، ’کانپیں ٹانگ رہی ہیں‘ زبردستی لیڈر بنائیں تو یہی ہوتا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.