بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

جے یو آئی کی انصار الاسلام ہے کیا؟

انصار الاسلام جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کی ایک معمول کی فورس ہے جو پارٹی کی قیادت کے تحفظ کے لیے قائم کی گئی ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کا ایجنڈا الیکشن اور ریلیوں کے دوران قیادت کی حفاظت کرنا ہے۔

جے یو آئی اس گروپ کو پارٹی کے ڈھانچے میں صرف ایک وِنگ کی بجائے اپنے آپ میں ایک تنظیم کہتی ہے، تنظیم کی اپنی ایک درجہ بندی ہے۔

تنظیم کی درجہ بندی کے مطابق سب سے اوپر ایک مرکزی رہنما ہوتا ہے، اس کے بعد صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی رہنما ہوتا ہے۔

تنظیم میں کارکنان کی شمولیت سے پہلے ایک خاص تربیت سے گزرنا پڑتا ہے، اس تنظیم کے پاس خاکی رنگ کی شلوار قمیص ہے جسے رضاکار یونیفارم کے طور پر پہنتے ہیں۔

انصار الاسلام میں ایک انٹیلی جنس وِنگ بھی شامل ہے جس کا نام حضرت حذیفہ بن یمان کے نام پر رکھا گیا ہے جو حضورﷺ کے اصحاب میں سے تھے۔

محکمہ انٹیلی جنس کے کارکن مشکوک افراد یا عوامی اجتماعات کے ارد گرد ہونے والی سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہیں۔

محکمہ انٹیلی جنس کے کارکنان کا  ایک اور اہم کام یہ بھی ہے کہ وہ پولیس کی نگرانی کریں تاکہ وہ اپنے کسی رہنما کو گرفتار نہ کر سکیں۔

افراتفری کی صورتحال کے دوران، انٹیلی جنس وِنگ رہنماؤں کے لیے محفوظ طریقے سے باہر نکلنے کا منصوبہ بناتا ہے۔

اس تنظیم کے کارکنوں کی اکثریت پارکنگ لاٹ، داخلی راستوں اور اسٹیج کے آس پاس تعینات ہوتی ہے، وہ کسی بھی عوامی ریلی یا احتجاج سے پہلے سیکیورٹی پلان کے لیے مقامی پولیس سے بھی ملتے ہیں۔

جے یو آئی کسی بھی غیر متوقع واقعے کو روکنے کے لیے خاکی وردی میں ملبوس اپنے کارکنوں کو ان کے نام اور ڈیوٹی کی جگہ کے ساتھ ڈیوٹی کارڈ فراہم کرتی ہے۔

جے یو آئی کے پیروکاروں کو اعلیٰ قیادت سے ہاتھ ملانے کی اجازت ہے لیکن انصار الاسلام کو ایسا نہ کرنے کی ہدایت ہے۔

نومبر 2019 میں  وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام پر پابندی بھی  عائد کی تھی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.