بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پشاور دھماکا: صدر، وزیرِ اعظم، چیئرمین سینیٹ، شہباز، مولانا و دیگر کی مذمت

پشاور کے قصہ خوانی بازار میں کوچۂ رسالدار میں واقع جامع مسجد امامیہ میں نمازِ جمعہ کے دوران ہونے والے خودکش دھماکے کی صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیرِ اعظم عمران خان، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف، پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سمیت مختلف وزراء، مذہبی و سیاسی شخصیات نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

صدرِ مملکت عارف علوی نے جامع مسجد امامیہ پشاور میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے میں ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

صدرِ مملکت نے شہداء کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی اور شہداء کے لیے دعائے مغفرت بھی کی ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔

پشاور کے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ میں ہوئے خود کش دھماکے کے بعد وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے لاہور کا پروگرام منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔

سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے بھی پشاور کی جامع مسجد میں ہونے والے خود کش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ خود کش دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔

مسلم لیگ ن کے صدر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے پشاور میں خود کش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نمازیوں پر یہ اندوہناک حملہ کرنے والے نہ مسلمان ہو سکتے ہیں، نہ ہی انسان۔

شہباز شریف نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی سنگین صورتِ حال لمحۂ فکریہ ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ طویل عرصے سے بار بار توجہ دلا رہا ہوں، سر اٹھاتی دہشت گردی پر سنجیدگی سے غور کی ضرورت ہے، دہشت گردی کی واپسی ملک و قوم کے لیے نیک فال نہیں۔

جمعیت علمائے اسلام ف اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔

انہوں نے جاری کیے گئے ایک بیان کے ذریعے پشاور کی مسجد میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کے زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جائے۔

پشاور کے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ میں ہوئے خود کش دھماکے سے متعلق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کا کوئی تھریٹ الرٹ بھی جاری نہیں ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ خودکش دھماکا سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے۔

شیخ رشید کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر ملکی قوتیں پاکستان کا امن تباہ کرنا چاہتی ہیں، چیف سیکریٹری اور آئی جی کے پی کے سے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے پشاور کے قصہ خوانی بازار میں واقع جامع مسجد کوچہ رسالدار میں دھماکے کی مذمت کی ہے۔

پشاور کے قصہ خوانی بازار میں کوچۂ رسالدار میں واقع جامع مسجد امامیہ میں نمازِ جمعہ کے دوران خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 30 نمازی شہید جبکہ 50 زخمی ہوگئے۔

انہو ں نے آئی جی پولیس خیبر پختون خوا سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی، جبکہ ریسکیو اداروں اور انتظامیہ کو امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے اراکینِ صوبائی کابینہ کو امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں پشاور دھماکے سے متاثرہ غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے جاری کیے گئے ایک بیان کے ذریعے پشاور میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔

صوبۂ بلوچستان کے وزیرِ اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کا یہ بھی کہنا ہے کہ عوام اور سیکیورٹی فورسز کی امن کے لیے قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں۔

جے یوپی کے مرکزی سیکریٹری جنرل شاہ اویس نورانی نے بھی پشاور دھماکے کی مذمت کی ہے۔

جاری کیے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ دھماکے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔

واضح رہے کہ پشاور کے قصہ خوانی بازار میں کوچۂ رسالدار میں واقع جامع مسجد امامیہ میں نمازِ جمعہ کے دوران خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 31 نمازی شہید جبکہ 50 زخمی ہوگئے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.