سینیٹ کی تفو یض کردہ قانون سازی کی کمیٹی کے چیئرمین کہدہ بابر کمسن بیٹا اٹھائے کمیٹی کے اجلاس میں ایک گھنٹہ تاخیر سے پہنچ گئے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اپنے ساتھ کمیٹی کے اجلاس میں تاخیر کا ثبوت بھی لایا ہوں، ایک گھنٹہ تاخیر کی وجہ میں نہیں یہ بچہ ہے۔
سینیٹر کہدہ بابر نے کہا کہ جب بچے نے اجازت نہ دی تو اسے ساتھ لانا پڑا، صرف پلوشہ خان ہی نہیں میں بھی بچے سنبھالتا ہوں۔
اس موقع پر سینیٹر نسیمہ احسان نے کہا کہ بلوچ مرد تو پانی تک خود نہیں پیتے۔
کہدہ بابرنے جواب دیا کہ اسی روایت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
بعد میں سیمی ایزدی نے سینیٹر کہدہ بابر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمیٹی اجلاس میں سینیٹر کہدہ بابر کے بچے کو لانے پر تبصرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مردوں کا بھی فرض ہے کہ بچوں کی پرورش کریں، نیا پاکستان اسی کو کہتے ہیں، کہدہ بابر کو شاباش دیتی ہوں، انہوں نے مردوں کے لیے مثال قائم کر دی۔
اس موقع پر سینیٹر کہدہ بابر نے کہا کہ ہماری عورتیں ہم سے زیادہ تگڑی ہیں، ان کی پاور گھر میں ہمیشہ رہتی ہے، میں بھی دادی اور اماں کے ہاتھ کا پلا ہوا بچہ تھا۔
Comments are closed.