روس کے حملوں کے زیر اثر یوکرین نے ایک بار پھر ٹوئٹر پر روس کے صدر پیوٹن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یوکرین کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر روسی صدر پیوٹن اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کی فیملی، مقام، سفیر، ملٹری کا موازنہ کرتے ایک تنقیدی ٹوئٹ سامنے آیا ہے۔
پیوٹن کو فیملی ، عسکری قیادت کے خانے میں تنہا دکھایا گیا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں زیلنسکی کو فیملی اور اپنی آرمی کے ساتھ دکھایا گیا۔
دوسری جانب سفیر اور مقام سے متعلق خانوں میں روس کے وزیر خارجہ کے جنیوا کے دورے کی منسوخی جبکہ یوکرین کے وزیر خارجہ کی امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے سپورٹ کی خبر درج کی گئی۔
زیلنسکی اور پیوٹن کے مقام کے حوالے سے موازنے میں بتایا گیا کہ روس کے صدر کا کوئی مستقل ٹھکانہ نہیں جبکہ یوکرینی صدر کی کیف سے ویڈیو بیان کی تصویر شیئر کی گئی۔
یاد رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع سوشل میڈیا پر بھی موضوع بحث ہے، جنگ ناصرف یوکرین کے شہروں میں جاری ہے بلکہ سوشل میڈیا پر بھی خوب زور و شور سے اس پر بات چیت کی جارہی ہے۔
اس سے قبل یوکرینی حکومت کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے نازی رہنما ایڈولف ہٹلر کا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا ایک خاکہ شیئر کیا گیا تھا جس میں ایڈولف ہٹلر کو پیوٹن کی جانب ہنستے مسکراتے دیکھا گیا۔
Comments are closed.