روسی حملے کے بعد یوکرین میں موجود پاکستانی طلباء و طالبات مشکل میں پھنس گئے ہیں، سفارت خانے نے بھی ان کی کوئی مدد نہیں کی اور نہ ہی وہ اپنے لیے کوئی محفوظ ٹھکانہ تلاش کرسکے ہیں، ایسے میں پاکستان میں موجود ان کے والدین بھی بہت پریشان ہیں۔
یوکرین میں موجود پاکستانی طالب علم آمنہ اور ان کے والدین کی جیو نیوز سے گفتگو ہوئی، بات چیت کے دوران آمنہ حیدر کی والدہ آبدیدہ ہوگئیں اور انہوں نے تمام طالب علموں کے لیے خیریت سے وطن پہنچنے کی دعائیں بھی کی ہیں۔
آمنہ حیدر کا کہنا ہے کہ یوکرین میں ہم بہت پریشان ہیں، اے ٹی ایم بھی کام نہیں کررہے اور ہمارے پاس پیسے بھی نہیں ہیں، جبکہ بہت سے طلبہ نے میٹرو اسٹیشنز میں پناہ لی ہوئی ہے۔
طالب علم حیدر علی خان نے کہا کہ ہم بہت پریشان ہیں،کچھ مسئلہ حل نہیں ہورہا، بہت سے پاکستانی طلبا کیف میں موجود ہیں۔
آمنہ حیدر نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانے کو چاہیے کہ کوئی ایسی جگہ بتائےجہاں بچے پہنچ سکیں، ہم بچی کے لیے بہت پریشان ہیں، پاکستانی سفارتخانہ جلد از جلد ٹرانسپورٹ کا انتظام کرے، لڑکیاں بغیر سپورٹ کے کیسے سفر کر سکتی ہیں۔
والدہ آمنہ حیدر نے کہا کہ پولینڈ تک لڑکیوں کا اکیلا پہنچنا بہت مشکل ہے، سفارتخانےکو چاہیے بچوں کو پولینڈ تک پہنچادے۔
آمنہ حیدر نے کہا کہ ہمیں بولا گیا تھا حالات خراب ہوئے تو نکال لیں گے، ہمیں ٹرنوپل پہنچنےکا کہا گیا تھا، ہم یہاں پہنچے ہیں، یہاں سے لے جانے کے لیے کوئی یقین دہانی نہیں کروائی گئی۔
Comments are closed.