جاپانی وزیراعظم کِشیدا فُومیو نے یوکرائن پر روسی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ جاپانی حکومت اضافی پابندیاں لگانے اور دیگر اقدامات کرنے جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ بین الاقوامی برادری کی کوششوں کو پس پشت ڈالنے اور موجودہ صورتحال کو یکطرفہ طور پر بزور قوت تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔
وزیراعظم کِشیدا نے کہا کہ یہ حملہ بین الاقوامی قانون کے صریحاً برعکس ہے، کیونکہ یہ یوکرائن کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے روسی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بین الاقوامی نظام کی بنیادوں کو نقصان پہنچا ہے۔
وزیراعظم کِشیدا نے اعلان کیا کہ اضافی پابندیاں عائد کی جائیں گی اور دیگر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان ویزوں کا اجراء معطل کر دے گا اور بعض روسی افراد، کمپنیوں اور روسی مالیاتی اداروں کے اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روسی فوج سے متعلقہ اداروں کو برآمدات پر پابندیاں عائد کی جائیں گی اور سیمی کنڈکٹرز اور دیگر مصنوعات پر برآمدی کنٹرول عائد کیا جائے گا۔
دوسری جانب جاپان کے وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت یوکرائن پر روسی حملے پر روس کے خلاف پابندیاں بڑھارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے تین روسی بینکوں کے اثاثے منجمد ہو جائیں گے۔
جاپانی وزیر خزانہ سوزوکی شُن اِچی نے جمعہ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ جاپان مالیاتی اور برآمدی کنٹرول کے شعبوں میں روس کے خلاف تیز تر اور سخت اقدامات کرنے میں امریکہ اور یورپی ممالک کے ساتھ شامل ہو گا۔
وزیر خزانہ نے انتباہ کیا کہ سائبر حملوں کا خطرہ بڑھ جائے گا، جو بظاہر روس کی طرف سے جوابی کارروائی کے خطرے کا حوالہ ہے۔ انہوں نے جاپانی مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنے حفاظتی اقدامات کو سخت کریں۔
Comments are closed.