بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

احمد آباد دھماکے: عدالت نے 38 ملزمان کو سزائے موت، 11 کو عمرقید کی سزا سنا دی

احمد آباد دھماکے: احمد آباد کی عدالت نے 38 ملزمان کو سزائے موت، 11 کو عمرقید کی سزا سنا دی

احمد آباد دھماکے

،تصویر کا ذریعہGetty Images

انڈیا میں عدالت نے 14 برس قبل میں احمد آباد میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمے میں 38 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔

انڈیا کی ریاست گجرات کے دارالحکومت میں سنہ 2008 میں ہونے والے دھماکوں میں 57 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

احمد آباد کی مقامی عدالت نے اس مقدمے میں 11 ملزمان کو عمرقید کی سزا بھی سنائی ہے اور تمام مجرم اپنی سزاؤں کے خلاف اپیل کا حق رکھتے ہیں۔

اس کیس میں نامزد 28 ملزمان کو عدالت نے بری کر دیا۔

ان دھماکوں کے سلسلے میں 78 افراد کے خلاف مقدمہ چلا تھا جن میں سے ایک ملزم ایاز سعید نے بعد میں تفتیشی اداروں کی مدد کی تھی۔

کیس سننے والے سپیشل جج اے آر پٹیل نے حکام کو یہ حکم بھی دیا کہ وہ متاثرین کے خاندانوں کو ایک ایک لاکھ روپے معاوضہ ادا کریں۔

26 جولائی 2008 کو ایک ہی گھنٹے کے دوران احمد آباد کے مختلف علاقوں میں 20 بم دھماکے ہوئے تھے جن میں سے کچھ رہائشی علاقوں میں ہوئے جبکہ کچھ کا ہدف بازار اور ہسپتالوں کے قریبی علاقے بھی تھے۔

ان دھماکوں کے علاوہ پولیس نے بعد میں مزید کئی ایسے بم بھی دریافت کیے تھے جو پھٹ نہیں سکے۔

انڈین مجاہدین نامی تنظیم کیا ہے؟

ان دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم انڈین مجاہدین نے میڈیا کو بھیجی جانے والی ایک ای میل میں قبول کی تھی۔ یہ اس وقت ایک گمنام تنظیم تھی جس کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

انڈین مجاہدین نے انڈیا میں کئی بڑے بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی لیکن یہ ستمبر 2008 میں دلی کے بم دھماکوں کے بعد نظروں میں آئی تھی۔

اس کے علاوہ 2008 میں ہی احمد آباد میں سلسلہ وار دھماکوں اور 2010 میں پونے کی جرمن بیکری ریستوران پر حملے کی ذمہ داری بھی اسی تنظیم نے قبول کی تھی۔

انڈین حکومت نے پونے میں حملے کے بعد اس گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے ہوئے 2010 میں اس پر پابندی عائد کر دی تھی جبکہ امریکہ نے سنہ 2011 میں انڈین مجاہدین کو عالمی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

اس وقت امریکی انتظامیہ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اس تنظیم کے پاکستان سے کام کرنے والی لشکر طیبہ، جیش محمد اور حر کت الجہاد اسلامی سمیت متعدد ممنوعہ دہشت گرد تنطیموں سے قریبی روابط ہیں۔

امریکی حکام کا کہنا تھا کہ یہ تنظیم 2005 سے انڈیا میں درجنوں بم دھماکوں میں ملوث رہی ہے جن میں سینکڑوں افراد مارے گئے ہیں۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ انڈین مجاہدین کا مقصد غیر مسلموں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی کرنا ہے تاکہ وہ اپنے نصب العین یعنی پورے جنوبی ایشیا میں اسلامی خلافت کے قیام کو حاصل کر سکے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.