بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

محسن بیگ کے ملازمین کا جسمانی ریمانڈ منظور

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ کے روبرو گزشتہ روز گرفتار کیے گئے محسن بیگ کے ملازمین شہباز اور ذوالفقار کو پیش کر دیا گیا جن کا عدالت نے ایک روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

محسن بیگ کے ملازمین شہباز اور ذوالفقار کو بھی گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس کی جانب سے عدالت سے محسن بیگ کے ملازمین کے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایف آئی اے کی جانب سے گرفتار کیے گئے محسن بیگ کے خلاف پیکا دفعات کے تحت درج مقدمہ بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

وکیلِ صفائی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کا کیس سے کوئی تعلق نہیں، انہیں خواہ مخواہ گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ یہ ملزمان موقع پر موجود تھے، ان پر فائرنگ کا الزام ہے۔

وکیل نے بتایا کہ ملزمان کا پہلی ایف آئی آر سے تعلق نہیں، پہلی ایف آئی آر وفاقی وزیر نے محسن بیگ کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج کرائی، یہ دونوں گھر کے ملازم ہیں، پولیس نے ان کو بھی گرفتار کر لیا۔

وکیل نے یہ بھی بتایا کہ ملزم محسن بیگ سے ملاقات کی اجازت کی درخواست دی گئی ہے۔

جج نے استفسار کیا کہ ملزم سے کون ملنا چاہتا ہے؟ کونسل اور اہلیہ مل سکتی ہیں، باقی کوئی نہیں مل سکتا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گھر سے گرفتار کیے گئے محسن بیگ کو اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا، عدالت نے محسن بیگ کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا اور تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا۔

ملزمان کے وکیل نے کہا کہ محسن بیگ کا بیٹا بھی گرفتار ہے، اسے بھی پولیس کو عدالت لانا تھا، مگر یہ نہیں لائے۔

ایس ایچ او تھانہ مارگلہ نے بتایا کہ محسن بیگ کے بیٹے کو گرفتار نہیں کیا۔

عدالت نے دونوں گھریلو ملازمین کو 1 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا اور حکم دیا کہ محسن بیگ کو اہلیہ اور وکیل سے ملنے کی اجازت ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.