پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کپتان اور موجودہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ کے تجربہ کار بیٹر اظہر علی پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین 90 کی دہائی میں کھیلے جانے والے سنسنی خیز مقابلوں کی یادیں تازہ کرنے لگے ہیں۔
اسٹیو واہ کی بیٹنگ صلاحیتوں سے متاثر اظہر علی پاکستان کے ٹو ڈبلیوز (وسیم اکرم اور وقار یونس) کے آسٹریلوی بیٹرز کو تہس نہس کردینے والے اسپیلز کی یادیں تازہ کررہے ہیں۔
اپنے لڑکپن کی یادیں تازہ کرتے ہوئے اظہر علی کا کہنا ہے کہ 90 کی دہائی میں پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں دنیا کی دو مضبوط ترین ٹیمیں شمار کی جاتی تھیں، دنیا بھر کے شائقین کرکٹ ان دونوں ٹیموں کے مابین کرکٹ مقابلے دیکھنے کے لیے بیتاب رہتے تھے۔
اظہر علی کہتے ہیں انہیں یاد ہے کہ وہ آسٹریلیا اور پاکستان کے اوقات کار کے طویل فرق کے باعث راتوں کو جاگ کر ان دونوں ٹیموں کے مابین میچز دیکھا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ٹو ڈبلیوز (وسیم اکرم اور وقار یونس ) کی رکی پونٹنگ اور ایڈم گلکرسٹ کو کی جانے والے یادگار باؤلنگ اسپیلز کے مداح رہے ہیں، شعیب اختر اور بریٹ لی کے مابین تیز ترین گیندیں پھینکنے کی جنگ انہیں آج بھی یاد ہے۔
اظہر علی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کی مضبوط باؤلنگ لائن اپ کے بارے میں مشہور تھا کہ یہ 150 رنز کا کامیابی سے دفاع کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہیں کئی ایسے میچز یاد ہیں جہاں وسیم اکرم اور وقار یونس نے شعیب اختر کی مدد سے آسٹریلوی کی مضبوط بیٹنگ لائن اپ کو تہس نہس کردیا تھا، بیٹنگ میں سعید انور اور انضمام الحق پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ آسٹریلیا کے سابق کپتان اسٹیو واہ کی بیٹنگ سے بہت متاثر تھے، ان کے بارے میں عام تاثر یہی تھا کہ وہ شارٹ پچ گیندوں کو اچھا نہیں کھیلتے مگر اس کے باوجود اپنے جسم پر باؤنسرز کھا کر بھی لمبی اننگز کھیلا کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے سابق کپتان اور موجودہ بیٹر اسٹیو اسمتھ اور ان کے کرکٹ کیریئر میں چند مماثلتیں ضرور ہیں مگر وہ جب بھی اسٹیو اسمتھ سے ملتے ہیں تو وہ ان سے کرکٹ پر سیر حاصل گفتگو کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین 4 مارچ سے راولپنڈی میں شروع ہونے والی سیریز سنسنی خیز ہوگی، جہاں دو مضبوط ٹیموں کے ٹاکرے دیکھنے کے لیے شائقین کرکٹ کی بھی ایک بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود ہوگی۔
رائٹ ہینڈ بیٹر 24 سال بعد آسٹریلیا کے دورہ پاکستان کے لیے لگائے جانے والے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کے ہمراہ 17 فروری سے کراچی میں تربیتی مشقوں کا آغاز کریں گے۔
91 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے اظہر علی نے اب تک آسٹریلیا کے خلاف 11 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے، ان 11 ٹیسٹ میچز کی 22 اننگز میں انہوں نے 50 کی اوسط سے ایک ہزار رنز بنارکھے ہیں۔ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف تین سنچریاں اور پانچ نصف سنچریاں اسکور کررکھی ہیں۔اس دوران ان کی 2016 میں میلبرن میں کھیلے گئے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں ناقابل شکست 205 رنز کی اننگز نمایاں ہے۔
Comments are closed.