بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں برقع پہن کر کالج آنے والی مسلمان طالبہ سے تحریری معافی نامہ طلب کرلیا گیا۔
ریاست مدھیہ پردیش کے صدر مقام بھوپال کے علاقے ستنا میں واقع ایک خود مختار سرکاری کالج میں ایک طالبہ سے جبری طور پر کہا گیا ہے کہ وہ نقاب پہننے پر پابندی کے خلاف طلبہ کے اعتراض کرنے پر ایک تحریری معافی نامہ دے۔
کالج کے انچارج پرنسپل ایس پی سنگھ کا اس حوالے سے موقف ہے کہ ایڈمٹ کارڈ میں ہم نے واضح طور پر طلبہ کو ہدایت کررکھی ہے کہ وہ امتحان کے دوران صرف کالج یونیفارم اور ماسک لگا کر آئیں اور ایسا فیصلہ پہلی بار نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ یہ معاملہ جمعہ کو اس وقت سامنے آیا جب یہ اس حوالے سے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
دریں اثنا اس حوالے سے اپوزیشن کانگریس پارٹی نے پرنسپل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Comments are closed.