بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

صاف پانی ریفرنس، شہباز شریف کی بیٹی و داماد کی گرفتاری و ٹرائل کا حکم

لاہور کی احتساب عدالت نے صاف پانی کمپنی ریفرنس میں مسلم لیگ نون کے صدر، قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کی گرفتاری کے بعد ان کے ٹرائل کا حکم دے دیا۔

احتساب عدالت کے جج ساجد علی نے اسی ریفرنس میں مسلم لیگ نون کے انجینئر قمرالاسلام سمیت 16 ملزمان کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

فیصلے میں نیب ترمیمی آرڈیننس کا اطلاق ماضی سے کرنے کا قانونی نقطہ طے کر دیا گیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ نیب آرڈیننس میں دوسری اور تیسری ترمیم کا اطلاق زیرِ نظر مقدمے سمیت تمام زیرِ التواء کیسز میں ہوتا ہے۔

لاہور کی احتساب عدالت نے قرار دیا ہے کہ صاف پانی کمپنی سے واٹر فلٹریشن پلانٹس لگانے، ٹھیکے دینے میں کوئی خلاف ورزی نہیں پائی گئی۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں قرار دیا ہے کہ کسی بھی پبلک آفس ہولڈر ملزم نے مالی فائدہ حاصل نہیں کیا، اس لیے ان پر نیب آرڈیننس کے تحت جرم کا اطلاق ہی نہیں ہوتا، ملزمان کو نیب آرڈیننس کی دفعات کے تحت سزا نہیں ہو سکتی اس لیے مزید ٹرائل چلانا بے سود ہو گا۔

عدالت نے قرار دیا کہ انجینئر قمر الاسلام راجہ سمیت 16 ملزمان کی کرپشن اور کرپٹ پریکٹس الزام میں نیت کو ثابت کرنا بھی لازم تھا، کرپشن اور کرپٹ پریکٹس میں جرم کی نیت ثابت نہ ہو تو جرم عمل میں نہیں آتا۔

احتساب عدالت کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صاف پانی کمپنی کو واٹر فلٹریشن پلانٹس کے لیے دی گئی 1 ارب 14 کروڑ کی بولی کو 98 کروڑ کرنے سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔

تحریری فیصلے میں عدالت نے اشتہاری ہونے کی بنیاد پر شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کی گرفتاری کے بعد ان کا ٹرائل کرنے کا بھی حکم دیا۔

اس کیس میں نیب نے ملزمان پر قومی خزانے کو 345 ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام لگایا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.