یورپی یونین نے روسی وزیر خارجہ کے خط کا جواب بھجوادیا۔ یہ جواب یورپی خارجہ و سیکیورٹی امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کیجانب سے یورپی یونین کے تمام ممالک کو علیحدہ علیحدہ لکھے گئے خطوط کے جواب میں تحریر کیا ہے۔
یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے مطابق یورپی خارجہ امور کے سربراہ نے کہا کہ یہ خط تمام 27 رکن ممالک کے متفقہ فیصلے کی بنیاد پر آپ کو بھیجا جا رہا ہے۔
اس خط میں روسی وزیر خارجہ کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کا جواب دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس خط میں یورپی یونین اور اس کے رکن ممالک کی روس کے ساتھ سلامتی کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر بات چیت جاری رکھنے کی پیشکش کا اعادہ کیا گیا ہے۔
ساتھ ہی اس جوابی خط میں جوزپ بوریل نے روسی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا کہ یورپی یونین کی مشترکہ خارجہ اور سیکیورٹی پالیسی ہے اور ہمارا مقصد کلیدی مشترکہ مفاد کے تمام مسائل پر متحد ہوکر کام کرنا ہے۔ انہوں نے مزید تحریر کیا کہ اس پالیسی میں خطوط کے جوابات کو مربوط کرنا بھی شامل ہے۔
ایسے معاملات میں فیصلہ کرنا یورپی یونین کے رکن ممالک پر منحصر ہے۔ ہمارے فیصلوں پر وہی سوال کریں گے جو ہمیں تقسیم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کی جانب سے یورپی یونین کے تمام ممالک کو علیحدہ علیحدہ خط لکھ کر ان کو یوکرین کے معاملے پر موجود کشیدگی کے متعلق اپنا موقف بیان کرنے کے ساتھ ہی برسلز کی جانب سے اس یورپی مسئلے پر امریکی پالیسی میں تعاون پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔
علاوہ ازیں یورپی خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے اپنی ایک ٹوئٹ میں جوابی خط بھجوانے کا تذکرہ کرنے کے علاوہ لکھا کہ کشیدگی اور اختلافات کو مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے ہی حل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ کشیدگی کو کم کرے اور یوکرین اور اس کے آس پاس اور بیلاروس میں اپنی فوجی تشکیل کو واپس لے۔
Comments are closed.