برطانیہ میں استعمال شدہ اشیاء کی دکان سے خریدی گئی 7 ڈالر کی کرسی 21,000 ڈالر سے زائد رقم میں نیلام ہوگئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق لکڑی اور بیڈ کی پٹیوں سے تیار کی گئی اس کرسی کو 20ویں صدی کے مشہور آرٹسٹ کولومن موسر نے اپنے ہاتھوں سے بنایا تھا اور ایک خاتون نے اس کرسی کو بےدھیانی میں برطانوی علاقے برائٹن سے 7 ڈالر میں خریدا تھا۔
خاتون کو اس کرسی کی اہمیت کا کچھ نہ کچھ اندازہ ضرور ہوا ہوگا، کرسی گھر لانے کے بعد، خاتون نے اپنی کچھ تصاویر وی اینڈ اے میوزیم کو بھیجیں لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔
جب میوزیم کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا تو خاتون نے نایاب اور تاریخی اشیاء خریدنے والی ایک کمپنی کو کرسی کی تصاویر بھیجیں۔
کمپنی کے ڈیزائننگ کے ماہر جان بلیک نے فوری طور پر اس خاتون کو جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسے 1902ء میں آسٹریا کے مشہور ڈیزائنر اور آرٹسٹ کولومن موسر نے بنایا تھا۔
مختلف ماہرین کو دِکھانے کے بعد کمپنی نے سات ڈالر کی کرسی 21 ہزار سے زائد ڈالرز کی رقم میں خرید لی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کولومن موسر نے ویانا اسکول آف اپلائیڈ آرٹس میں پڑھایا، اُنہوں نے 18ویں صدی کی روایتی سیڑھی نما کرسی کو نیا روپ دے کر دوبارہ ڈیزائن کیا، جو آج بھی مقبول ہے۔
Comments are closed.