بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کتوں کی نسل کشی روکنے کیلئے درخواست، عدالت وکیل پر برہم، سماعت ملتوی

غیر سرکاری تنظیم کی آوارہ کتوں کی نسل کشی روکنے کے لیے فریق بننے کی نئی دائر کی گئی درخواست کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ وکیل پر برہم ہو گئی اور اس نے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات کی روک تھام اور ریبیز کی ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران سماجی تنظیم کے وکیل نے درخواست پر نوٹس جاری کرنے کی استدعا کر دی۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ آپ کون ہیں اور کس لیے درخواست دائر کی ہے؟

معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ریبیز کے خاتمے کے لیے آوارہ کتوں کی نسل کشی آخری چارَہ کار ہونا چاہیے کیونکہ کسی بھی جاندار کی جان لینا اخلاقی اور مذہبی طور پر صحیح نہیں لیکن آوارہ کتوں اور ریبیز کا خاتمہ محض ویکسینیشن اور کتوں کی نس بندی سے ہونا بھی ممکن نہیں۔

وکیل نے جواب دیا کہ کتوں کو مارا جا رہا ہے، نسل کشی روکنے کے لیے درخواست دائر کی ہے۔

چیف جسٹس نے وکیل سے کہا کہ کتوں نے جو عوام کا حال کر رکھا ہے وہ دیکھا ہے؟

وکیل کے بار بار نوٹس کے اصرار پر عدالت برہم ہو گئی اور اس نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

آوارہ کتوں کی بہتات، ویکسینیشن، قانون سازی کے لیے طارق منصور نے درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ افسران کے تعاون نہ کرنے سے مشکلات عوام کو ہوتی ہیں۔

عدالت نے ڈپٹی کمشنرز کو آوارہ کتوں کے خلاف کارروائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ دینے کا حکم دے رکھا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.