بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ایم کیو ایم کی ریلی پر شیلنگ، سابق گورنر سندھ بھی بول پڑے

کراچی میں آج پیدا ہونے والی صورت حال اور وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے باہر ایم کیو ایم کی ریلی کے دوران پولیس کی جانب سے کی گئی شیلنگ کے خلاف سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد بھی بول پڑے۔

سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کنوینر ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی، سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان کو ٹیلی فون کر کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ کراچی میں ہونے والی ایم کیو ایم کے کارکنان اور خصوصاً خواتین، بچوں پر لاٹھی چارج، شیلنگ قابل مذمت عمل ہے۔

میٹروپول سگنل پر پولیس نے ایم کیو ایم کارکنوں کو وزیراعلیٰ ہاؤس جانے سے روکنے کی کوشش کی۔

سابق گورنر نے وزیراعلیٰ سندھ سے ہوئی گفتگو سے بھی خالد مقبول صدیقی اور عامر خان کو آگاہ کیا۔

عشرت العباد نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے پُرامن احتجاج سے مس ہینڈل کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے متعلق بات کی، وزیر اعلیٰ سندھ کو معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے کی درخواست کی ہے۔

یونی ورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد کے قریب بازار بند کروادیا گیا۔

واضح رہے کہ سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے کراچی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کے ساتھ احتجاج کیا گیا، پولیس نے ریڈ زون کی خلاف ورزی پر احتجاجی مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔

لاٹھی چارج کے نتیجے میں رکن سندھ اسمبلی سمیت کئی کارکنان زخمی اور گرفتار کر لیے گئے، وزیراعلیٰ ہاؤس کے اطراف کا علاقہ میدان جنگ بنا رہا، آنسو گیس سے کئی مظاہرین کی حالت غیر ہو گئی۔

ایم کیو ایم کی ریلی کے دوران ڈنڈے، لاٹھیاں، شیلنگ کے ساتھ ساتھ جو ہاتھ لگا اس کی درگت بنادی گئی، نہ رکن اسمبلی کاخیال رکھا گیا، نا خواتین کا بس ریڈ زون کو خالی کروانے کے لیے جو بن سکا پولیس نے کیا۔

میٹروپول سگنل پر پولیس نے ایم کیو ایم کارکنوں کو وزیراعلیٰ ہاؤس جانے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔

پولیس کی لاٹھی چارج سے رکن سندھ اسمبلی صداقت حسین کا سر پھٹ گیا جبکہ پولیس کی شیلنگ سے ایم کیو ایم کی ایک خاتون کارکن بے ہوش ہوگئیں۔

ریلی کی قیادت وسیم اختر اور عامر خان کر رہے تھے، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے لیے یہ سب اچانک تھا۔

شہر کے ریڈ زون میں جہاں وزیر اعلیٰ ہاؤس سے متصل ہوٹل میں پی ایس ایل کے غیر ملکی کھلاڑی موجود تھے تو دوسری جانب احتجاج کی وجہ سے شدید ٹریفک جام رہا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.