بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

زیرے کے استعمال کے طبّی فوائد

زیرہ صرف کچن میں استعمال ہونے والے مصالحہ جات میں ہی ایک خاص مقام نہیں رکھتا بلکہ اس کے بہت سے طبّی فوائد بھی ہیں۔

زیرہ جوکہ انگریزی میں’Cumin‘ کہلاتا ہے، جسے مصالحہ جات میں ایک خاص مقام حاصل ہے، لیکن بہت کم افراد جانتے ہیں کہ یہ کئی طبّی فوائد کا بھی حامل ہے۔ 

زیرے کی دلچسپ قدیم تاریخ 

زیرے کی تاریخ پانچ ہزار سال پُرانی ہے۔ چھٹی صدی عیسوی میں تو ایران میں محصولات کا لین دین زیرہ بَھرے تھیلوں کے ذریعے ہوتا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ ایرانی بادشاہ، خسرو نے اپنی اہلیہ یعنی ملکہ کو محصولات کا دس فی صد حصّہ زیورات کی خریداری کے لیے دیا۔ ملکہ نے جب تھیلے کھولے، تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ ان میں زیرہ بَھرا تھا۔ 

جب ملکہ نے وجہ دریافت کی، تو بادشاہ نے بتایا کہ زیرے کے یہ تھیلے سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہیں کہ زیرے کا استعمال کئی امراض کے لیے بطور دوا کیا جاتا ہے۔

جس پر ملکہ نے تائید کرتے ہوئے کہا،’’بادشاہ سلامت! آپ سچ کہتے ہیں کہ دعوتوں میں روغنی اور چٹ پٹے کھانے سے جب پیٹ خراب ہو جاتا ہے، تو زیرہ کھانے سے مرض جاتا رہتا ہے۔

زیرے میں موجود اجزاء

زیرے میں لحمیات، پروٹینز، نشاستہ، کاربوہائیڈریٹس، کیلشیم، فاسفورس، فولاد، میگنیشیم، سوڈیم اور وٹامنز پائے جاتے ہیں۔

 زیرے کے طبّی فوائد پر سائنسی تحقیق

جدید سائنسی تحقیق نے زیرے کے تیل کو کئی جراثیم کے خلاف مؤثر قرار دیا ہے، جب کہ یہ تیل ریاح اور قبض کُشا ادویہ میں بھی شامل کیا جاتا ہے۔

زیرے کی اقسام 

زیرے کی دو اقسام سفید اور سیاہ ہیں۔ یہ سونف کے بیج کی مانند ہی ہوتا ہے، مگر حجم میں قدرے چھوٹا اور ذائقے میں تھوڑا ترش ہے۔

سیاہ زیرہ

سیاہ زیرہ عموماً گرم مصالحے اور چورن وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ریاح اور ورم تحلیل کرتا ہے، تو بلغم اورمعدے کی رطوبت ختم کرنے لیے بھی اکسیر ہے۔یہ پیشاب آور ہے،جب کہ جن خواتین کو کم ماہ واری کی شکایت ہو، اُن کے لیے بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ چہرے کی رنگت نکھارتا ہے۔ قبض کُشا بھی ہے، لیکن زیادہ مقدار میں کھانے سے اجتناب برتا جائے۔ ریاح کی شکایت کی صُورت میں کھانا کھانے کے بعد ایک گرام سیاہ زیرہ پانی کے ساتھ کھالیں۔ 

اِسی طرح معدے اور جگر کی طاقت کے لیے لونگ اور سیاہ زیرہ ایک ایک گرام لے کر باریک پیس لیں اور سالن میں شامل کرکے کھائیں۔

سفید زیرہ

سفید زیرہ معدے اور جگر کے لیے تقویت بخش ہے۔ریاح، ورم اور بلغم سے نجات کے لیے فائدہ مند ہے۔

جبکہ دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے بھی مفید ہےکیونکہ اس کے استعمال سے کم دودھ کی شکایت دُور ہوجاتی ہے۔

کھانوں کی لذّت بڑھانے، خاص طور پر چاولوں کو خوشبو دار بنانے میں اس کا کوئی ثانی نہیں۔ 

اس کے علاوہ لکنت کے مرض کے لیے ایک تولہ سفید زیرے کا سفوف، تین گرام شہد میں مِکس کرکے چند روز تک مسلسل زبان پر مَلیں۔ نیز، اگر لیموں کے رَس میں سفید زیرہ مِکس کرکے کھائیں تو متلی کی شکایت بھی دُور ہوتی ہے۔

زیرےکا مختلف مصنوعات میں استعمال

زیرے کا استعمال ادویہ کے بد مزہ ذائقے اور بُو ختم کرنے کے علاوہ ٹوتھ پیسٹ، ماؤتھ واش، عطر اور آرایشِ حُسن کی مصنوعات میں بھی کیا جاتا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.