اسپین میں ہر روز رپورٹ ہونے والے نئے انفیکشنز کی اوسط تعداد گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران 42,200 رہی ہے، جسے گزشتہ تعداد سے 35 فیصد کمی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اسپین میں COVID-19 کے انفیکشن کم ہو رہے ہیں، اوسطاً ہر روز 68,315 نئے انفیکشن رپورٹ ہوئے ہیں، یہ گذشتہ کل تعداد کا 55 فیصد کم ہے۔ 13 جنوری کو اسپین میں سب سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے تھے اُس کے بعد مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔
کورونا وائرس شروع ہونے کے بعد سے اسپین بھر میں 8,975,458 انفیکشن اور 91,741 کورونا وائرس سے متعلق اموات ہوئی ہیں۔ ہسپانوی حکومت نے عوام کو اب تک کم از کم 88,348,566 کووڈ ویکسین کی خوراکیں دی ہیں، جو کہ ملک کی تقریباً 93.8 فیصد آبادی کو ویکسین لگانے کا ریکارڈ ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران اسپین میں اوسطاً 237,895 خوراکیں روزانہ دی گئیں۔ اس شرح کے ساتھ آبادی کے باقی 10 فیصد عوام کے لیے ویکسین مکمل کرنے میں مزید 40 دن لگیں گے۔ یہ عمل اپنی جگہ یورپی ممالک میں ایک ریکارڈ کی حیثیت رکھتا ہے۔
دوسری طرف جیسے ہی دنیا بھر میں COVID-19 کے انفیکشن کی اطلاع آنا شروع ہوئی، بہت سے ممالک نے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے اسکولوں، کام کی جگہوں اور بین الاقوامی سرحدوں جیسی جگہوں کو بند کر کے اس وباپر قابو پانے کی کوشش کی جس میں اسپین بھی شامل تھا۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ وبائی مرض کے دوران لاک ڈاؤن کے مختلف اقدامات نے اس وبا کو قابو کرنے میں بہت مدد کی ہے۔
اس وبائی مرض کے دوران مختلف ممالک نے جو وباء کا سامنا کیا ہے ان کا موازنہ کرنے کے لیے کوئی بھی مکمل اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔ متعدد میٹرکس کو دیکھنے سے آپ کو ہر ملک میں وائرس کی تعداد کا ایک مکمل نظریہ ملتا ہے۔ اسپین کے ساتھ ساتھ فرانس میں روزانہ 360,007 کیسز ، اٹلی میں 173,823، جرمنی میں 100,696، جبکہ برطانیہ میں 91,715 روزانہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
ان ممالک میں کیسز رپورٹ ہونے کی شرح بڑھی ہے جبکہ اسپین میں یہ شرح کم ہوئی ہے۔ اسپین کے مختلف علاقے جن میں کاتالونیا میں 33,566، لاریوخا 1221، مرسیا 5692 ، آراگون 4764، ناراوا 2340، ویلنسیا 16960، بالیریس 3736، کانتابریا 1777، آستوریاس 2785، کاستیون اور لیون میں 6532 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
اسپین میں تیسری ڈوز یعنی بوسٹر بھی بہت تیزی سے لگایا جا رہا ہے اور کل آبادی کے 30 فیصد افراد نے بوسٹر لگوا لیا ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کورونا کی نئی شکل اومی کرون اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور بہت جلد یہ مرض نزلہ زکام سے زیادہ نہیں ہو گا، جبکہ کچھ یورپی ممالک کورونا وبا کے خاتمے تک پابندیاں لگا رہے ہیں اور کچھ ممالک لگائی گئی پابندیوں میں نرمی کر رہے ہیں۔
Comments are closed.