بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

شہباز شریف کا مقدمہ براہ راست نشر ہونا چاہیے، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کا مقدمہ براہِ راست نشر ہونا چاہیے، عدالت میں کیمرے لگائیں، لوگ دیکھیں ان پر کیس کیا ہے، 3 مرتبہ کا وزیراعظم کہتا ہے میرے بچوں پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ زرداری اینڈ کمپنی نے جو پیسے لوٹے، قوم اس کا حساب چاہتی ہے، ساڑھے تین سال ہوگئے، ان سے ریکوری ہونا بہت ضروری ہے، چیف جسٹس صاحبان سے درخواست ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ان سے وصولی بہت اہم ہے، ان کا بچہ پیدا بعد میں ہوا اور اس کے نام پر محل پہلے خریدا گیا، اگر ان لوگوں نے پیسے نہیں لوٹے تو بری ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے شہباز شریف کو خط لکھا ہے، جس میں تحریر کیا گیا ہے کہ نواز شریف کو واپس نہ لانے کی وجوہات بیان کریں، نواز شریف کہتے ہیں میرے بچوں پر پاکستانی قانون لاگو ہی نہیں ہوتا، ایسا ہی شہباز شریف بھی کہتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک مقصود رمضان شوگر مل میں چپڑاسی بھرتی ہوا، ملک مقصود کے اکاؤنٹ سے 4 ارب روپے نکل آئے، اومنی اسکینڈل کے 12 ارب روپے ریکور ہو رہے ہیں، منظور پاپڑ، مشتاق چینی کے نام پر اربوں روپے کی ٹی ٹیز لگیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے چپڑاسی اور ایجنٹس کے اکاؤنٹس میں اربوں روپے نکلے، عالیشان عمارتوں میں ملاقاتیں کرتے ہیں اور کہتے ہیں یہ میرا گھر نہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے تحت اختیارات صوبوں کو منتقل ہوئے، چاہتے ہیں اختیارات ضلعی سطح پر منتقل ہوں، حکومت سندھ نے اصلاحات میں بھی حصہ نہیں ڈالا، سندھ حکومت نے شہریوں کو صحت کارڈ جیسی سہولت سے محروم رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اختیارات سے متعلق شہریوں سے زیادتی کر رہی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کو 1947 جیسے حالات والا ملک ملا، ایسا ہی تھا جیسے ایسٹ انڈیا کمپنی سے دوبارہ قبضہ چھڑوایا گیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.