ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی نے طلباء کے والدین کے لیے کورونا وائرس کی پانچویں لہر میں اومی کرون وائرس سے بچاؤ کے لیے ہدایات جاری کر دیں۔
جاری کی گئی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کا نیا ورژن اومی کرون پاکستان میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، خاص طور پر کراچی میں اس وائرس کے پھیلاؤ کی شرح 40 فیصد سے زیادہ ہے، اس وائرس کا شکار خاص طور پر بچے ہیں، چناچہ بچوں کو اس بیماری سے بچانے کے لیے والدین کو تجاویز پر عمل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر منسوب کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا ارادہ ہے کہ تعلیمی ادارے کھلے رہیں اور تعلیم کا عمل بغیر کسی تعطل کے جاری رہ سکے تاکہ طلبہ کا تعلیم حاصل کرنے کا قیمتی وقت بچ سکے، اس تناظر میں طلباء کے والدین اپنے بچوں کو فوری طور پر ویکسین لگوائیں۔
جاری کی گئی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے جب تک کہ ناگزیر نہ ہو، جہاں تک ممکن ہو بچوں کو شاپنگ مالز، مارکیٹوں، شادی ہالوں، پارٹیوں اور پارکوں وغیرہ میں اجتماعات میں شامل ہونے سے روکا جائے۔
ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات میں کہا گیا ہے بچوں کو کورنا ایس او پیز پر عمل کرنے کی ہدایت کی جائے تاکہ وہ اسکول اور کلاس رومز وغیرہ میں بغیر کسی رکاوٹ کے ماسک پہنیں، باہر سے گھر واپسی پر انہیں کسی بھی ممکنہ جراثیم سے نجات کے لیے صابن سے اپنے ہاتھ اور چہرے دھونے کے لیے کہا جائے۔
جاری کی گئی ہدایات کے مطابق بچوں کو یہ بھی مشورہ دیا جائے کہ وہ باہر سے کھانے کی چیزیں نہ خریدیں، نہ کھائیں، بچے ہمارا مستقبل ہیں، اس لیے ہمیں ہر ممکن قدم اٹھانا چاہیے تاکہ وہ صحت مند اور مضبوط ہو سکیں۔
ڈاکٹر منسوب نے یہ بھی کہا ہے کہ والدین کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے بچے خود کو کوویڈ 19 اور اس کے پھیلاؤ سے بچانے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
Comments are closed.