بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کس روغن کا استعمال قبل از وقت موت سے بچا سکتا ہے؟

طبی ماہرین کی جانب سے مجموعی صحت کے لیے زیتون کے تیل کو بے حد مفید قرار دیا گیا ہے جبکہ اس کی تاثیر گرم ہونے کے سبب سردیوں میں اس کے استعمال کے فوائد میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق غذاؤں کو پکانے کے لیے استعمال ہونے والا تھوڑا سا مضر صحت گھی یا تیل بھی بہت معنی رکھتا ہے، گھروں میں عام استعمال ہونے والا گھی یا تیل شریانوں کو بند (چربی جمنے کے سبب بلاک) کرنے والی چکنائی سے لبریز ہوتا ہے، اگر عام گھی یا تیل کے بجائے زیتون کا تیل استعمال کر لیا جائے تو یہ ناصرف دل کی صحت بلکہ لمبی زندگی کے حصول میں بھی مددگار ثابت ہو تا ہے۔

کینو کے چھلکوں سے حاصل ہونے والی افادیت سے لا علمی کے سبب زیادہ تر اِنہیں نظر انداز کر کے پھینک دیا جاتا ہے جبکہ اِن چھلکوں سے آپ کئی طرح کے فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق جو افراد روزانہ کی بنیاد پر اپنی غذا میں آدھا چمچ زیتون کا تیل استعمال کرتے ہیں یا اس میں کوئی غذا پکا کر کھاتے ہیں تو اِن افراد میں موٹاپے کے بڑھنے کی شرح میں کمی واقع ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ دل کی بیماریوں، کینسر ، پھیپھڑوں کے امراض سے ہونے والی اموات میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

امریکی یونیورسٹی ’ہارورڈ، اسکول آف ہیلتھ‘  کی تحقیق کے مطابق انسانی غذا میں دوسرے روغنوں کے مقابلے میں زیتون کے تیل کا استعمال نقصان دہ چکنائی سے پرہیز کے لیے بہتر آپشن ہے۔

زیتون کے تیل میں متعدد اینٹی آکسیڈنٹس، پولی فینولز اور وٹامنز پائے جاتے ہیں جبکہ یہ دل کے لیے مفید چکنائی سے لبریز ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق زیتون کے تیل میں اینٹی انفلامینٹری اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات بھی پائی جانے کے  سبب یہ مجموعی صحت پر حیران کُن فوائد مرتب کرتا ہے۔

ہاورڈ یونیورسٹی آف ہیلتھ کے طبی جریدے ’جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق زیتون کے تیل کا استعمال نہ کرنے والوں کے مقابلے میں اسے روزانہ اپنی غذا میں شامل کرنے والے افراد میں امراض قلب سے موت کا خطرہ 19 فیصد، کینسر سے موت کا خطرہ 17 فیصد، دماغی اور ذہنی امراض سے موت کا خطرہ 29 فیصد اور پھیپھڑوں کے امراض سے موت کا خطرہ 18 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

اس ہیلتھ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ویجیٹیبل آئلز کی جگہ اگر زیتون کے تیل کا استعمال کیا جائے تو اچانک موت کے خطرے میں واضح کمی آتی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.