این سی او سی نے ملک بھر میں 10 فیصد یا اس سے زیادہ کورونا کیسز والے علاقوں کے لیے نئے ایس او پیز لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے، صوبوں کی مشاورت سے نئے ایس او پیز کو حتمی شکل دی جائے گی، اسمارٹ لاک ڈاؤن یا ایک دن چھوڑ کر اسکول کھولنے جیسے فیصلے صوبوں کی مشاورت سے ہونگے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس ہوا، ڈاکٹر فیصل سلطان بھی وڈیولنک کانفرنس کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ وزرائے تعلیم اور وزرائے صحت بھی اس میں شامل تھے۔
اجلاس میں کورونا پھیلاؤ روکنے کے لئے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔
این سی او سی اجلاس میں کورونا صورتحال اور اومی کرون کی موجودہ لہر کے دوران تعلیمی سرگرمیوں پر غور کیا گیا۔
بےقابو کورونا کو کیسے کنٹرول کیا جائے؟ صحت کی کیا نئی ہدایات جاری کی جائیں؟ اسکول کھلے رہیں یا بند کردئیے جائیں ؟ اس تمام صورتحال سے متعلق فیصلے صوبوں کی مشاوت سے کیے جائیں گے۔
وزیر صحت یاسمین راشد نے این سی او سی اجلاس میں پنجاب کی کورونا صورتحال سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اسکولوں اورکالج کے 80 فیصد طلبہ کو ویکسینیٹ کر دیا ہے، نہیں چاہتے کہ تعلیمی ادارے بند ہوں، کیونکہ پہلے ہی تعلیم کا بہت نقصان ہوچکا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا کی صورتحال قابومیں ہے،صوبے کی 57فیصد آبادی (4کروڑ60لاکھ سے زائد ) کو مکمل ویکسینیٹ کرچکے ہیں،ریچ ایوری ڈور ویکسینیشن مہم میں1 کروڑ 40 لاکھ آبادی کو ویکسینیٹ کیا ہے۔
یاسمین راشد نے کہا کہ لاہور اور فیصل آباد میں 31جنوری تک ڈور ویکسینیشن مہم فیز2 جاری رہے گی،عوام کوروناسے بچاؤ کیلئے ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں،اومی کرون ویرینٹ کی شدت زیادہ ہونے کے باعث محکمۂ صحت اقدامات کر رہاہے۔
Comments are closed.