وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں اور ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، اجلاس میں سول ملٹری تعلقات پر بھی بات چیت کی گئی۔
سانحہ مری سے متعلق اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مری میں ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں داخل ہوئیں، وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ کیا بروقت اقدامات سے سانحہ مری کو روکا جاسکتا تھا؟
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سیاحت بڑھ گئی ہے، انفرااسٹرکچر کئی دہائیاں پیچھے ہے، نئے ہوٹلز کی تعمیر کے ساتھ پرانے اسٹرکچر کو بہتر کرنا لازمی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بڑھتے ہوئے سیاحوں کو معیاری رہائش کی فراہمی چیلنج ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعظم نے ریسکیو آپریشن میں سول اداروں اور فوج کی کاوشوں کی تعریف کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وفاقی وزراء ضلعی انتظامیہ کے حق میں بول پڑے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے اجلاس میں بتایا کہ پوری صورتحال کے دوران انتظامیہ اور پولیس نے بہترین کام کیا، شام پانچ بجے ہی مری جانے والے راستے بند کردیے تھے۔
شیخ رشید نے کہا کہ حالات پولیس کے کنٹرول سے باہر تھے، رینجرز طلب کرنا پڑی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ سول ملٹری تعلقات سے متعلق اپوزیشن کا بیانیہ دم توڑ گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ ہوئے معاہدے سے ترجمانوں کو آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مہنگائی میں مسلسل کمی آرہی ہے۔
Comments are closed.