مری، گلیات اور آزاد کشمیر میں شدید برف باری جاری ہے، محکمۂ موسمیات نے یہاں شدید برفانی طوفان اور 90 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ظاہر کر دیا۔
مری میں موجود ہزاروں سیاحوں نے رات سڑک پر گزاری، برف باری میں پھنسے سیاحوں نے مدد کے لیے سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغامات جاری کیے۔
مری، گلیات اور آزاد کشمیر میں برفانی طوفان کے باعث محکمۂ موسمیات نے 50 سے 90 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ظاہر کر دیا۔
ان علاقوں میں انتظامیہ نے وارننگ دی ہے کہ کسی بھی صورتِ حال سے بچنے کے لیے شہری گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
مری سے باہر موجود افراد کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مری کا رُخ نہ کریں۔
برف میں پھنسے ہوئے لوگوں کے پاس کھانے پینے کی اشیاء نہ ہونے کے برابر ہیں اور ادویات کی قلت کا بھی سامنا ہے۔
ادھر مری سے سیاحوں کو نکالنے کے لیے پولیس اہلکار رات بھر راستہ بنانے کی کوششیں کرتے رہے۔
بد ترین ٹریفک جام کے باعث اسلام آباد سے مری میں گاڑیوں کا داخلہ کل رات 9 بجے تک بند کر دیا گیا۔
شدید برف باری کے باعث ہزارہ موٹر وے کوزہ بانڈہ سے بٹل تک بند کر دی گئی ہے۔
مری، گلیات اور گرد و نواح میں شدید برف باری اور بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد نے نظام درہم برہم کر دیا۔
منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہونے لگا، برف باری کے خوبصورت مناظر دیکھنے مری پہنچنے والے بچوں، خواتین اور بزرگوں سمیت ہزاروں سیاح پھنس کر رہ گئے۔
کئی مقامات پر سیاحوں نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے انتظامیہ سے مدد کی اپیل کی ہے۔
برف باری سے سڑکوں پر شدید پھسلن نے صورتِ حال کو مزید خراب بنا دیا۔
ٹریفک کی روانی بحال کرنے کے لیے پولیس اہلکار اور افسران بھی مسلسل ایکشن میں نظر آئے۔
مری میں سیاحوں کے رش کے باعث اور متوقع شدید برفانی طوفان کے پیشِ نظر انتظامیہ نے مزید گاڑیوں کو مری جانے سے روک دیا ہے۔
مری ٹول پلازہ پر روکے جانے کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، رہی سہی کسر شدید بارش نے پوری کر دی۔
دوسری جانب مری جانے کی اجازت نہ ملنے پر شہریوں نے ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے، ملک بھر سے آئے سیاح پیدل مری جانے کے لیے تیار ہیں۔
Comments are closed.