ننگرپارکر کی عدالت نے کارونجھر پہاڑ کاٹنے والی کمپنیوں کو مشینری ہٹا کر ہمیشہ کے لیے کیمپ ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ کارونجھر پہاڑ مقامی افراد، مویشی اور جنگلی حیات کی خوراک کا ذریعہ ہے، پہاڑ سے آنے والا پانی مقامی لوگ استعمال کرتے ہیں، کارونجھر پہاڑ پاک بھارت سرحد پر دفاعی دیوار ہے، مقامی لوگوں کو ان پہاڑوں سے تحفظ ملتا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ بھی درج کرنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ 26 جولائی 2011 کو سندھ حکومت کے ماتحت ادارے مائنز اینڈ منرل ڈپارٹمنٹ نے کراچی کی ایک ماربل انڈسٹریز کو گرے نائیٹ ایریا سے 2500 ایکڑ مختص کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے بعد ننگر پارکر کے پہاڑوں کو کاٹ کر گرے نائٹ پتھروں کو لے جانے کا سلسلہ شرو ع ہوا ،جس پر ننگر پارکر کے شہریوں نےاحتجاج بھی کیا۔
Comments are closed.