کراچی : سابق رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین اور مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے نتیجے میں تحریری معاہدے کرکے قانون سازی کی جائے، سندھ حکومت سے کہتا ہوں پرامن لوگوں کی بات کو سنیں، کراچی والوں کی عظمت جرآت ہمت کو سلام ہے جو کراچی کے حقوق کیلیے سردی بارش میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔
کالے بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی کے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ کراچی کے حقوق کیلئے جدوجہد پر سلام پیش کرتا ہوں، کراچی محبت والا شہر ہے،کراچی پاکستان کی معیشت کی شہہ رگ ہےپرامن احتجاج سندھ اور کراچی کے عوام کی جدوجہد ہے۔
مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھا کہ خون خرابہ اور جلاؤ گھیراؤ اور تشدد کو روکنے کاایک طریقہ ہے پرامن لوگوں کو سنا جائے، یہ دھرنا پرامن اور حق بات کرنے والوں کا جائز مطالبات پر ہے اسے کسی اور طرف مت دھکیلا جائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ سیوریج کا میگا سسٹم کراچی کو دیا جائے، کراچی کو سندھ کو بااختیار بلدیاتی قانون دیاجائے، پی ٹی آئی نے کراچی سے مینڈیٹ لیا لیکن کچھ ڈیلیور نہیں کیا۔
مفتی منیب نے کہا کہ دھرنے کے منتظمین 50سے سے 70فیصد مطالبات منظور ہوجانے پر دھرنے کا اختتام کرنے کافیصلہ کریں، مساجد مدارس کی زمینوں کی ریگولرائزیشن کیلئے قانون سازی کی جائے۔
Comments are closed.