گوگل سٹریٹ میپس: ’آپ نے مجھے کیسے تلاش کیا؟ میں نے تو اپنے خاندان والوں کو بھی پچھلے دس سال سے فون نہیں کیا‘
اٹلی میں کئی دہائیوں سے مفرور ایک مافیا کے سرغنہ کو گوگل میپس کی مدد سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 61 سالہ گیواچینو گامینو سپین میں مینوئیل کے فرضی نام سے رہ رہے تھے۔
مگر سوال یہ ہے کہ دہائیوں سے مفرور اس شخص کی سپین کے علاقے میں موجودگی کی نشاندہی کیسے ہوئی؟ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ گوگل سٹریٹ ویو میں گامینو سے مشابہت رکھنے والے ایک شخص کو اشیائے خوردونوش کی ایک دکان کے سامنے کھڑا ہوا دیکھا گیا۔
گذشتہ دو دہائیوں سے مفرور گامینو کا سراغ لگانے میں مصروف تفیش کاروں کے لیے ایک بہت اہم پیش رفت تھی۔ گامینو اٹلی کے شہر روم کی ایک جیل سے سنہ 2002 میں فرار ہوئے تھے اور اس وقت وہ ایک قتل کے جرم میں عمر قید کاٹ رہے تھے۔
وہ سیسیلین مافیا گروپ سے منسلک تھے اور اٹلی کے سب سے زیادہ مطلوب گینگسٹرز میں سے تھے۔
اگرچہ پولیس کا ماننا تھا کہ گامینو سپین میں ہیں لیکن یہ اُن کی حالیہ تصویر ہی تھی جس کی وجہ سے فوری طور پر تحقیقات میں تیزی آئی۔ گوگل سٹریٹ ویو کے ذریعے سامنے آنے والی تصویر میں گلی کے کنارے پر واقع دکان میں کسی شخص سے مصروف گفتگو نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیے
اُن کی شناخت کی تصدیق تب ہوئی جب پولیس کو ایک ریسٹورنٹ کی فیس بک پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر ملی۔ یہ ریسٹورنٹ اب بند ہو چکا ہے۔ ریسٹورنٹ کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر میں دیکھا جا سکتا تھا کہ گامینو شیف کے لباس میں ملبوس کھڑے ہیں۔ ان کی تھوڑی پر ایک زخم کے نشان سے ان کی شناخت ممکن ہوئی۔
اس ریسٹورنٹ میں سسیلین ڈشز بھی کھانے میں پیش کی جاتی تھیں۔
انھیں سترہ دسمبر کو گرفتار کیا تھا لیکن اٹلی کے اخبار ‘لا ریپبلیکا’ میں اس خبر کی اشاعت بدھ کے روز ہوئی۔
اپنی گرفتاری کے بعد گامینو نے حیرت سے پولیس سے پوچھا کہ ’آپ نے مجھے کیسے تلاش کیا؟ میں نے تو اپنے خاندان والوں کو بھی پچھلے دس سال سے فون نہیں کیا۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو میں اٹلی میں مافیا سے نمٹنے کے پولیس یونٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ گامینو اس وقت سپین پولیس کی حراست میں ہیں اور اٹلی کی پولیس توقع کر رہی ہے کہ فروری کے آخر تک انھیں اٹلی واپس لایا جا سکے گا۔
Comments are closed.