کراچی سے کشمیر تک جاڑا دھوم مچارہا ہے، ملک کے ایک حصے میں برف باری نے سیاحوں کا موڈ بنا رکھا ہے تو دوسری جانب دوسرے حصے میں بارش نے سیلابی صورتِ حال پیدا کردی ہے، چمن میں بارش سے آئے سیلاب میں کئی مکانوں کی چار دیواریاں بہہ گئیں۔
چمن اور گرد و نواح میں جاری کئی گھنٹوں کی موسلادھار بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال ہے، سیلابی صورتحال کے باعث متعدد مکان گرگئے، سیلابی ریلہ کئی گھروں کی چار دیواریاں لے گیا، بارڈر روڈ پر آمد و رفت بھی معطل ہوگئی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق متاثرہ علاقوں میں لیویز فورس مدد کے لیے پہنچ چکی ہے۔
ادھر مکران ڈویژن میں طوفانی بارش نے معمولات زندگی کو مفلوج کردیا، گوادر میں 101 ملی میٹر جبکہ پسنی میں 160 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش کا سسٹم رات گئے تک گوادر کی ساحلی پٹی سے دور ہوجائے گا۔
وسطی بلوچستان میں وقفے وقفے سے ہلکی بارش جاری ہے، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں میں وقفے وقفے سے برفباری جاری ہے۔
مری آنے والے سیاح برفباری کو انجوائے تو خوب کر رہے ہیں لیکن ٹریفک مشکلات کا گلہ بھی کیے بنا رہ نہ سکے۔
استور میں برفباری نے بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع کردیا ہے جبکہ حالیہ زلزلوں کے متاثرین خیموں میں ایک مشکل زندگی جینے پر مجبور ہیں۔
خیبر پختونخوا میں تورغر، دیر، شمالی وزیرستان میں وقفے وقفے سے جاری برفباری نے موسم کو مزید سرد کردیا ہے، بنوں میں ہلکی بارش نے موسم کی شدت میں اضافہ کردیا ہے۔
Comments are closed.