فرانس میں پھلوں اور سبزیوں کی پلاسٹک پیکنگ پر پابندی عائد
فرانس میں زیادہ تر پھلوں اور سبزیوں کی پلاسٹک پیکنگ پر پابندی کا نیا قانون نئے سال کے موقع پر نافذ العمل کر دیا گیا ہے۔
کھیرے، لیموں اور مالٹے ان 30 پھلوں اور سبزیوں میں شامل ہیں، جنھیں پلاسٹک کے تھیلوں میں فروخت نہیں کیا جائے گا تاہم اس پابندی سے بڑے سائز والی پیکنگ اور کٹے ہوئے یا ’پروسیس‘ شدہ پھل مستثنیٰ ہوں گے۔
فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں نے پابندی کو ’ایک حقیقی انقلاب‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے سنہ 2040 تک پلاسٹک کے استعمال کو ختم کرنے سے متعلق ملک کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔
فرانس میں پھلوں اور سبزیوں کی ایک تہائی سے زیادہ مصنوعات پلاسٹک میں لپیٹ کر دی جاتی ہیں اور حکومتی عہدیداروں کا خیال ہے کہ اس پابندی سے بڑے پیمانے پر پلاسٹک کا استعمال روکا جا سکتا ہے۔
نئے قانون کا اعلان کرتے ہوئے وزارتِ ماحولیات نے کہا ہے کہ فرانس ایک بار قابل استعمال پلاسٹک کی ’بڑی مقدار‘ کا استعمال کرتا ہے اور اس نئی پابندی کا مقصد ’پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنا اور اس کے متبادل کو بڑھانا ہے۔‘
یہ پابندی ایمانویل میکخواں کی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے کئی برسوں پر محیط پروگرام کا حصہ ہے، جس کے تحت بہت سی صنعتوں میں پلاسٹک کو آہستہ آہستہ ختم کیا جائے گا۔
سنہ 2021 سے فرانس نے پلاسٹک کے سٹرا، کپ اور برتنوں کے علاوہ ’پولیسٹیرین ٹیک وے باکسز‘ پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔
سنہ 2022 کے اختتام پر عوامی مقامات پر پلاسٹک کی بوتلوں کے استعمال کو کم کرنے کے لیے پانی کے فواروں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ کتابیں، اخبارات اور رسائل پلاسٹک میں لپیٹے بغیر بھیجنے ہوں گے اور فاسٹ فوڈ ریستوران اب مفت پلاسٹک کے کھلونے پیش نہیں کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ اس صنعت سے جڑی کاروباری شخصیات نے نئی پابندیوں کی تیز رفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
’یورپین فریش پروڈیوس ایسوسی ایشن‘ سے تعلق رکھنے والے فلپ بِنارڈ نے اس پابندی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اس طرح کے مختصر نوٹس پر زیادہ تر پھلوں اور سبزیوں سے پلاسٹک کی پیکیجنگ کو ہٹانے سے اس کے متبادل کو آزمانے کے لیے مناسب مہلت نہیں دی گئی۔‘
واضح رہے کہ کئی دیگر یورپی ممالک نے بھی حالیہ مہینوں میں اسی طرح کی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ ان کے مطابق وہ گلاسگو میں منعقد ہونے والی حالیہ کوپ 26 کانفرنس (COP26) میں کیے گئے وعدوں پر عمل پیرا ہیں۔
اس ماہ کے شروع میں سپین نے اعلان کیا تھا کہ وہ سنہ 2023 سے پلاسٹک کی پیکیجنگ میں پھلوں اور سبزیوں کی فروخت پر پابندی عائد کرے گا تاکہ کاروبار کو متبادل حل تلاش کرنے کی اجازت دی جا سکے۔
ایمانویل میکخواں کی حکومت نے کئی دیگر ماحولیاتی ضوابط کا بھی اعلان کیا ہے، جن میں گاڑیوں کے ماحول دوست متبادل کے طور پر چہل قدمی اور سائیکلنگ جیسے اقدامات کو فروغ دیا گیا ہے۔
Comments are closed.