پاکستان مسلم لیگ نون کے رکنِ پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر لاہور میں گولیاں کس نے چلائیں؟ ملزمان کہاں سے آئے؟ کہاں گئے؟ اس حوالے سے ملزمان کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی۔
سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آوروں نے کالے رنگ کی جیکٹس پہن رکھی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے بغیر نمبر پلیٹ کے موٹر سائیکل استعمال کی، ملزمان کو سی سی ٹی وی ویڈیو کی مدد سےتلاش کیا جا رہا ہے، ملزمان فائرنگ کے بعد موہنی روڈ کی طرف نکل گئے۔
گزشتہ روز قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے بلال یاسین کی طبیعت میں بہتری آنے لگی، آپریشن کے بعد انہیں آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
بلال یاسین پر گزشتہ روز موہنی روڈ پر 2 موٹر سائیکل سواروں نے حملہ کیا تھا، انہیں 2 گولیاں لگی تھیں، 1 گولی پیٹ کو چھو کر گزر گئی تھی۔
ڈاکٹروں کے مطابق بلال یاسین کے زخم بھرنے میں 9 ماہ لگ سکتے ہیں۔
ہوش میں آنے کے بعد میؤ اسپتال لاہور میں زیرِ علاج نون لیگی ایم پی اے بلال یاسین نے حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے پولیس کو درخواست دے دی۔
بلال یاسین نے خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے حوالے سے بتایا ہے کہ سابق کونسلر میاں اکرم سے ملنے کے لیے موہنی روڈ کے علاقے میں آیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میاں اکرم کے گھر کے باہر بغیر نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آور آئے، جنہوں نے موٹر سائیکل سے اتر کر جان سے مارنے کے لیے مجھ پر فائرنگ کی۔
بلال یاسین نے بتایا کہ ایک گولی میرے پیٹ اور دوسری بائیں ٹانگ پر لگی، حملہ آوروں نے جینز کی پینٹ اور جیکٹس پہن رکھی تھیں۔
ان کا کہنا ہے نہیں پتہ کہ کسی کے دل میں کیا ہے، جس جس نے بھی میرے لیے دعا کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا، میں ان سب کا مشکور ہوں۔
دوسری جانب مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے زخمی بلال یاسین سے فون پرر ابطہ کر کے ان کی خیریت دریافت کی۔
مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے بھی بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
Comments are closed.