برطانیہ: قتل کے مقام پر سیلفیاں لینے پر پولیس آفیسر نوکری سے برطرف
مرسی سائیڈ پولیس کی تحقیقات کے بعد پولیس کانسٹیبل کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے
ایک نوجوان کے قتل کے مقام پر سیلفیاں لینے پر ایک پولیس آفیسر کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ اس نوجوان کو چاقو مار کر قتل کیا گیا تھا۔
انگلینڈ میں مرسی سائیڈ پولیس کے لیے کام کرنے والے پی سی ریان کونولی نے نسل پرستانہ اور ہم جنس پرستوں کے خلاف تصاویر بھی شیئر کی تھیں اور ذہنی طور پر بیمار لوگوں کی اس وقت تصاویر بھی کھینچی تھیں جب انھیں ہسپتال میں داخل کیا جا رہا تھا۔
مرسی سائیڈ پولیس نے کہا ہے کہ 37 سالہ شخص کو بدعنوانی کے خلاف تحقیقات کے بعد سخت غیر اخلاقی فعل کی وجہ سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق انھیں 2015 اور 2018 کے درمیان لی گئی ’انتہائی ناگوار‘ تصاویر ملی ہیں۔
کونولی کو، انصاف کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے کی سازش، پولیس کمپیوٹر کے غلط استعمال اور عوامی عہدے پر رہتے ہوئے بد اعمالی کا مجرم بھی ٹھہرایا گیا ہے۔ انھیں مانچیسٹر کراؤن کورٹ میں 10 جنوری کو سزا سنائی جائے گی۔
تفتیش کے دوران پتا چلا کہ انھوں نے ڈیوٹی کے دوران ذہنی اور جسمانی طور پر کمزور لوگوں کی تصاویر لی تھیں اور ان کے فون میں ’خوفناک ہومو فوبک، نسل پرستانہ اور ناگوار تصاویر‘ تھیں۔
نامناسب سلوک کے متعلق سماعت میں بتایا گیا کہ انھوں نے قتل کے ایک جائے وقوعہ پر جہاں 2018 میں نوجوان کو چاقو مارا گیا تھا، پولیس کے گھیرے کی تصویر لی تھی۔ اس کے علاوہ انھوں نے ’کو کلکس کلین‘ کے رکن کی تصویر بھی شیئر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
ڈپٹی چیف کانسٹیبل ایین کرچلی نے کہا: ’میں کونولی کے اقدامات سے حیران ہوں، وہ سمجھ سے بالاتر ہیں اور ان اعلیٰ معیارات اور اقدار کے مطابق نہیں ہیں جن کی ہم یہاں مرسی سائیڈ پولیس میں توقع کرتے ہیں۔
’ہمارے افسران ہر روز غیر معمولی طور پر بے لوث بہادرانہ کارروائیاں کرتے ہیں، ہماری کمیونٹیز کے سب سے زیادہ کمزور لوگوں کی حفاظت کرتے ہیں، اس کے باوجود یہاں ہم ایک انتہائی خود غرض فرد کی نفرت انگیز حرکتیں دیکھتے ہیں جس کی ہماری پولیس سروس میں کوئی جگہ نہیں ہے۔‘
پی سی ریان کونولی کی حرکات کو بہت برا کہا جا رہا ہے
انھوں نے مزید کہا: ’اس افسر کا رویہ افسوسناک ہے اور اس سے پولیس پر عوام کے بھروسے اور اعتماد کو ٹھیس پہنچتی ہے۔
’ہم بالکل کلیئر ہیں، اگر کوئی افسر ایسا برتاؤ کرتا ہوا پایا گیا جو ہمارے اعلیٰ معیار پر پورا نہیں اترتا، تو ہم فوری اور سخت کارروائی کریں گے۔‘
اس ماہ کے اوائل میں، میٹروپولیٹن پولیس کے دو افسران کو دو مقتول بہنوں کی تصاویر لینے اور واٹس ایپ گروپس پر انھیں شیئر کرنے پر جیل بھیجا گیا تھا۔
Comments are closed.