کراچی میں طارق روڈ پر واقع مسجد کی پانچ منزلہ غیرقانونی کنکریٹ تعمیرات بلاسٹنگ کے بغیر ایک ہفتے میں گرانا اور اس عرصے میں پارک بحال کرنا ممکن نہیں۔
پاکستان ایمپلائیز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی (پی ای سی ایچ ایس) میں عین طارق روڈ کے ایک پارک پر مدینہ مسجد، مدرسہ اور دکانیں گزشتہ 10 سال کے دوران غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئیں۔
مسجد کی عمارت 5 منزلہ ہے، جس کے سامنے گلی میں ڈالمن سینٹر دوسری طرف طارق سینٹر واقع ہے۔
مسجد کی عمارت کا گراؤنڈ فلور باجماعت نمازوں کی ادائیگی کے لیے مختص ہے جس کے ساتھ ہی خواتین کے لیے بھی نماز پڑھنے کی جگہ بنائی گئی ہے۔
عمارت کی چار بالائی دیدہ زیب منازل پر کون کون سے شعبے قائم ہیں اس بارے میں معلومات نہیں مل سکیں۔
مسجد کی عقبی گلی میں بھی ایک عمارت قائم ہے جبکہ اس کے ساتھ ہی کے الیکٹرک کا سب اسٹیشن بھی واقع ہے۔
علاقے کے دکانداروں کے مطابق سال 2010 سے قبل تک اس مقام پر ایک پارک ہوا کرتا تھا۔ اوائل میں کچھ لوگوں نے مل کر یہاں پر نماز پڑھنے کی جگہ بنائی جس کے بعد اسے آہستہ آہستہ مسجد کا درجہ دے دیا اور پھر اس پر کنکریٹ تعمیرات شروع کردیں۔
ایک دکاندار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اوائل میں انہوں نے تعمیرات کو روکنے کے لیے قانونی چارہ جوئی بھی کی تھی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے پارک کی جگہ مسجد اور دیگر عمارت کی تعمیر کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر اندر گرانے اور پارک بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
تاہم مقامی انتظامیہ اور کے ایم سی حکام کے رویے سے لگتا ہے کہ یہ تعمیرات ایک ہفتے میں گرانا ممکن نہیں۔
Comments are closed.