چیف الیکشن کمشنر نے بکا خیل بنوں میں قبل از انتخابات دھاندلی کے کیس میں جمع کروائی گئی ڈی پی او بنوں کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔
بکا خیل بنوں میں قبل از انتخابات دھاندلی کے کیس کی الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نےسماعت کی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ڈی پی او بنوں کو رپورٹ جمع کرانی ہے، ڈی پی او صاحب آپ نے جے آئی ٹی بنائی تھی، کیا آپ رپورٹ لائے ہیں، اس وقت کیس میں کیا پیشرفت ہے۔
ڈی پی او بنوں نے بکا خیل واقعے کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے 11 افراد کو گرفتار کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے ڈی پی او بنوں کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
سکندر سلطان راجہ نےسوال کیا کہ گرفتاری کے علاوہ کیا مزید پیشرفت ہوئی، اسپیشل برانچ کی کیا انٹیلی جنس رپورٹ ہے، تحقیقات کا حصہ صرف گرفتاری نہیں ہے، ڈی پی او بنوں مکمل رپورٹ دیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کی رپورٹ صرف گرفتاری کے گرد گھوم رہی ہے، آپ لوکیشن معلوم کریں، یہ بنیادی رپورٹ ہے، ایسے کام نہیں چلے گا، پریزائیڈنگ افسران کا اغواء ہونا عام بات نہیں ہے، اگر آپ سے نہیں ہوتا تو یہ کام کسی اور کے سپرد کردیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈی پی او بنوں تفصیلی رپورٹ لائیں ورنہ ہم آپ کے خلاف کارروائی کریں گے، ہم سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کریں گے، کیس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے، آئی جی کے پی کیس میں ذاتی دلچسپی لیں، یہ حقائق ہیں کہ پریزائیڈنگ افسران اغواء ہوئے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈی پی او کی آئندہ رپورٹ ٹھیک نہ ہوئی تو آئی جی کو بلائیں گے، اسپیشل سیکرٹری 4 جنوری سے قبل انکوائری رپورٹ مکمل کریں۔ الیکشن کمیشن نے بکا خیل کیس کی سماعت 4 جنوری تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.