کراچی میں شاہراہ فیصل پر غیر قانونی رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کی تعمیر کی اجازت دینے والے سرکاری افسران کے خلاف فیروز آباد تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ایسٹ زون مقدس حیدر کے مطابق ایف آئی آر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 161، 167، 218، 408، 409، 420، 447 اور 34 درج کی گئی ہے۔
ڈی آئی جی مقدس حیدر کے مطابق ایف آئی آر کی کاپی آج سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیش کر دی گئی ہے، مقدمہ کے اندراج کے بعد پولیس کے شعبہ انویسٹی گیشن کا عملہ سرگرم ہو گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ کی نگرانی میں پولیس پارٹی نے حسن اسکوائر کے قریب واقع سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر میں کارروائی کی ہے، دفتر سے کچھ ریکارڈ قبضے میں لیا گیا ہے متعلقہ افسران کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ شاہراہ فیصل پر نسلہ ٹاور کی عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی ، ایک چھوٹے پلاٹ کے ساتھ سروس روڈ کو ملا کر عمارت تعمیر کی گئی جس کی اجازت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت متعلقہ اداروں نے ناصرف اجازت نامے دیے بلکہ اس غیر قانونی عمل کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی گئی۔
اب سپریم کورٹ کی حکم سے عمارت مسمار کی جا رہی ہے جبکہ متعلقہ افسران کے خلاف کاروائی بھی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
Comments are closed.