پاکستانی نژاد امریکی شہری وجہیہ سواتی کے قتل کیس میں عدالت نے مرکزی ملزم رضوان حبیب کے جسمانی ریمانڈ میں تین دن کی توسیع کردی۔
عدالت نے ملزم کے والد اور ملازم کو بھی تین دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
وجیہ سواتی کے قتل سے متعلق پولیس کی تفتیش جاری ہے اور اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان سے آلہ قتل، لاش ہنگو منتقل کرنے میں استعمال کی گئی گاڑی برآمد کرنی ہے۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان سے لاش ہنگو منتقل کرنے میں سہولت فراہم کرنے والے ملزمان کے بارے میں بھی تفتیش کرنی ہے۔
واضح رہے کہ راولپنڈی میں پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کے قتل کیس میں گرفتار مقتولہ کے سابق شوہر ملزم رضوان حبیب نے دورانِ تفتیش اعتراف جرم کرتے ہوئے مزید انکشافات کیے ہیں۔
ملزم رضوان حبیب کا کہنا ہے کہ پولینڈ جا کر پناہ لینے اور شہریت لینے کا منصوبہ بنایا تھا، پاسپورٹ حاصل کر لیا تھا۔
پولیس کے سامنے دورانِ تفتیش ملزم رضوان حبیب نے انکشاف کیا کہ والد نے کہا تھا کہ وجیہہ کو قتل کرنے میں صرف 50 ہزار روپے لگیں گے۔
ملزم رضوان حبیب نے بیان میں کہا کہ وجہیہ کو تیز دھار آلے سے قتل کیا، لاش کو گاڑی کی ڈگی میں چھپا کر مہارت کے ساتھ ہنگو میں ایک قریبی رشتے دار کے گھر لے گیا۔
ذرائع کے مطابق مقتولہ کے سابق شوہر رضوان نے مقتولہ سے جائیداد کے تنازع کا اعتراف کیا۔
ملزم نے پولیس کو بیان دیا کہ وجیہہ ڈی ایچ اے راولپنڈی کا گھر اپنے نام کروانا چاہتی تھی۔
سی پی او راولپنڈی کا کہنا ہے کہ مقتولہ وجیہہ کے سابق شوہر رضوان نے 16 اکتوبر کو وجیہہ کو ایئر پورٹ سے ریسیو کیا، ساتھ لے جا کر قتل کردیا، لاش ملازم کے گھر دفن کردی۔
Comments are closed.