connect roku straight to internet not wifi without ethernet hookup a v hookup on xbox 360 hookup Middletown Delaware my uber hookup

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کراچی والوں سے پھر ہاتھ ہوگیا،گرین لائن بس صرف 4 گھنٹے چلے گی

کراچی میں شہریوں کے لیے گرین لائن بس سروس کا آغازکل  25 دسمبر کو ہوگا۔کراچی گرین لائن بس ابتدائی طور پر محدود آپریشن کے ساتھ صبح 8 بجے سے دوپہر 12 بجے تک چلائی جائے گی۔ترجمان سندھ انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے مطابق گرین لائن کی 80 میں سے 25 بسیں چلیں گی اور 10 جنوری 2022 سے گرین لائن بس مکمل طور پر چلے گی۔

گرین لائن بس منصوبے کا اعلان جولائی 2014 میں ن لیگ کی وفاقی حکومت نے کیا تھا اور 26 فروری 2016 کو اس 17.8 کلومیٹر طویل سرجانی سے گرومندر تک ٹریک کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔دعویٰ تو یہ تھا کہ منصوبہ ایک سال میں مکمل کر لیا جائے گاجو محض دعوی ہی رہا. بعد ازاں پی ٹی آئی حکومت نے اس پراجیکٹ پہ زور و شور سے کام شروع کیا تھا نئی حکومت بھی پچھلی حکومتوں کی طرح ہی ثابت ہوئی اور بار بار افتتاح کی تاریخیں دینے کے بعد بالآخر یہ وعدہ 5 سال 9 ماہ بعد سچ ثابت ہوا.تاہم اب بھی نامکمل منصوبے کا افتتاح کیا گیا کیونکہ موجودہ وفاقی حکومت نے پراجیکٹ میں توسیع کرتے ہوئے گرومندر کی بجائے اسے ٹاور تک لے جانے کا اعلان کیا تھا.مجوزہ ٹریک جو کہ گرومندر تک تعمیر ہوا ہے ،وہ ٹاور تک ہے جسکی تکمیل ابھی باقی ہے ، دوسری جانب یہ پراجیکٹ دراصل کئی بس روٹس کا مجموعہ تھا جس میں گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ(بی آر ٹی) کے علاوہ اورنج ،ریڈ اور یلولائن بی آر ٹی بھی شامل ہیں جو شہر کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے گرین لائن میں شامل ہونگی تاہم دیگر تمام پراجیکٹس کا افتتاح  مستقبل قریب میں ہوتا تو دکھائی نہیں دے رہا جبکہ گرین لائن پراجیکٹ پہ بھی گرومندر سے ٹاور تک کئی کلومیٹر روٹ پہ کافی کام باقی ہے  .

گرومندر نمائش چورنگی پر گرین لائن بس منصوبے کے تحت زمین اور اس سے نیچے دو منزلہ انڈر پاس تعمیر کیا جا رہا ہے جہاں بین الاقوامی طرز پر نہ صرف بسیں چلیں گی بلکہ وہاں قیام گاہ بھی ہوگی۔10دسمبر کو وزیر اعظم کے ہاتھوں گرین لائن بس کا افتتاح ہونے بعد کہا یہ گیا تھا کہ ٹرائل آپریشنز کا افتتاح تو آج کردیا گیا ہے لیکن عوام کے لیے اسے 25 دسمبر سے کھولا جائے گا۔ موجودہ صورتحال یہ ہے کہ افتتاح کے 15روز کے بعد بھی محض 4 گھنٹے بس چلائی جائے گی اور کل موجود بسوں میں سے بھی پچاس فیصد سے  کم بسیں سڑکوں پر لائی جائیں گی.

You might also like

Comments are closed.