وفاقی وزیر حماد اظہر نے کراچی میں گیس بحران کا احساس ہےتاہم انہوں نے بحران کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع کو قرار دے دیا ۔
وفاقی وزیر نے اپنے بیان میںکہا کہ طلب بڑھنے کی وجہ سے ہر سال سردیوں میں نان ایکسپورٹ جنرل انڈسٹری اور کیپٹیو پاور پلانٹ کی بجلی کاٹ کر گھریلو صارفین کو دیتے ہیں ،تاہم اس سال سندھ ہائیکورٹ کےایک نہیں دو حکم امتناع کی وجہ سے ایسا نہیں کر پا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ گیس کی سپلائی اتنی ہی ہے ، سردیوں میں گھریلو صارفین کی طلب تین سے پانچ گنا بڑھ گئی ہے ، عالمی مارکیٹ میں ایل این جی بہت مہنگی ہے، گھریلو صارف کو دے بھی نہیں سکتے۔
حماد اظہر نے کہاکہ ملک میں سالانہ 9 فیصد گیس کم ہورہی ہے،کراچی میں ٹیل اینڈ کے علاقوں میں گیس پریشر کا مسئلہ ہے،جنوری میں ایل این جی کے دس گیارہ کارگوآئیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایم ڈی سوئی سدرن کو ہدایت کی ہے کہ کیس کی جلد سماعت کیلئے سندھ ہائیکورٹ کو درخواست کریں۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ ایک کمپنی کی طرف سے ایل این جی کے ایک کارگوکی عدم فراہمی کے بارے میں باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا،کمپنی کی طرف سے ایک ایل این جی کارگو کی عدم فراہمی سے متعلق غیررسمی آگاہ کیا گیا ہے۔
Comments are closed.