وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے اے ٹی ایم میں خاتون کی ویڈیو بنانے والے شخص کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔
گریڈ 18 کے سینیٹ کی قانون سازی برانچ کے افسر رانا اظہر کو اس واقعے کے منظرِ عام پر آنے پر معطل کردیا گیا۔
سرکاری افسر کو جب خاتون نے رنگے ہاتھوں پکڑا تو وہ بھاگ کھڑا ہوا تھا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں خواتین کو ویڈیو بناکر ہراساں کرنے کا کیس سامنے آیا، ویڈیو وائرل ہونے پر اسلام آباد پولیس نے خواتین سے رابطہ کرکے واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی۔
خواتین کو ہراساں کرنے والا رانا اظہر سینیٹ کی قانون سازی برانچ کا گریڈ 18 کا ملازم ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق خواتین نے اے ٹی ایم پر ان کی ویڈیو بناکر ہراساں کرنے والے شخص کی ویڈیو بنائی اور اس سے پوچھا کہ وہ ان کی ویڈیو کیوں بنارہا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ہراساں کرنے والے شخص نے سوری کہہ کر ویڈیو بنانے کا اعتراف کیا اور دوڑ لگادی۔
پولیس نے ہراسانی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
Comments are closed.