وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارا ٹارگٹ ہے کہ ملک میں سالانہ 5 لاکھ گاڑیاں تیار کی جائیں۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں فواد چوہدری نے کہاکہ نئی آٹو پالیسی دی گئی ہے، 2 لاکھ 40 ہزار گاڑیاں پاکستان اس وقت بنا رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان 5 لاکھ گاڑیاں بنائے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت میں لوگوں کی انکم میں اضافہ ہوا ہے، بینکوں نے 240 ارب سے 338 ارب روپے اکتوبر تک کار فنانسنگ میں دیا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ موٹرسائیکل پاکستان میں بنتے ہیں، کاروں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے، بجلی کی کھپت میں 13 فیصد بڑھی ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ ملک میں کار فنانسنگ میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ کار مینوفیکچرر 5 سے بڑھ کر 15ہو گئے ہیں یوں کار مینوفیکچرنگ میں 69 فیصد بڑھی ہے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ ملکی معیشت کے تمام اشاریے مثبت سمت میں جا رہے ہیں، ہم نے 5 سالوں میں 55 بلین ڈالر قرضہ واپس کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ کاروبار میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹرڈ کمپنیاں 2 لاکھ ہیں، ڈیڑھ لاکھ کمپنیاں پچھلے 3 سالوں میں بنی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آج ٹیکسٹائل سیکٹر میں 30 فیصد گروتھ ہے، انکم ٹیکس میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے، پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ یوریا کی پیداوار ہوئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کپاس کی فصل میں 19 اعشاریہ5 فیصد اضافہ ہوا ہے، چاول 8 اعشاریہ 8 ملین ٹن پیدا کیا ہے، جو تاریخ میں سب سے زیادہ ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ زرمبادلہ ذخائر 25 اعشاریہ 2 ارب ڈالر ریکارڈ کئے گئے ہیں، برآمدات کے حجم میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے، کہہ رہےہیں اکانومی نیچے چلی گئی تو یہ اضافے کیسے ہوئے ہیں؟
Comments are closed.