وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی کے حکمرانوں کی ترجیح عوام نہیں ڈالرز تھے، غلط فیصلوں کی وجہ سے ملک نیچے جاتا ہے۔
ایک تقریب سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ جیسے ہی ہم ترقی کرنے لگتے ہیں ڈالرز کی کمی ہوجاتی ہے، ہماری جدوجہد ہے کہ غریبوں کو اوپر اٹھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں عوامی مفادات کے خلاف خارجہ پالیسی بنائی گئی، او ائی سی اجلاس کے بعد آج ساری دنیا افغانستان سے متعلق پاکستان کا مؤقف تسلیم کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ او آئی سی کانفرنس کرنے کا مقصد پورا ہوگیا، اسلام آباد میں او آئی سی وزراء خارجہ کے اجلاس میں پاکستان کا مؤقف تسلیم کیا گیا، یہ ہماری کامیابی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انسانوں کا پیدا کردہ بحران پیدا ہونے اور انسانی المیہ جنم لینے جارہا ہے، ہمیں جلدی کرنا ہوگی۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ طالبان کی حکومت آپ کو پسند ہے یا نہیں لیکن افغانستان میں چار کروڑ افراد مسائل کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں کی ترجیح پاکستان کے عوام نہیں ڈالرز تھے، ہمارا ملک کچھ بھی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ہمیں اپنے ملک کا سسٹم ٹھیک کرنا ہے اور قانون کی حکمرانی لانی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، ہم جیسے ہی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے مسئلے نکلیں گے تو ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہے تب سے ہمارے ملک کا امیج دنیا بھر میں اوپر گیا ہے۔
Comments are closed.