کراچی کے علاقے شیرشاہ میں نالے میں دھماکے سے تباہ ہونے والی نجی بینک کی برانچ 70 سال سے بھی پہلے سے اسی جگہ پر قائم ہے جو نئی جگہ منتقلی سے چند دن قبل تباہی کا شکار ہوئی۔
ایک سینئر صحافی نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ وہ زمانہ طالب علمی میں شیرشاہ میں رہائش پذیر تھے جب وہ 1957 میں اس بینک میں یوٹیلٹی بلز اور ٹیکس جمع کرانے کے لئے جایا کرتے تھے۔ برانچ کو 1951 سے دیکھتے ہوئے آرہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت بینک کی یہ برانچ بہت چھوٹی تھی جس میں وقت کے ساتھ ساتھ توسیع کی جاتی رہی اور اب دیگر عمارتوں کی طرح اس برانچ کا بڑا حصہ بھی نالے پر قائم کردیا گیا تھا۔ قیام کے لگ بھگ ستر سال بعد حبیب بینک کی یہ شیرشاہ برانچ نئی جگہ منتقل ہونے والی تھی۔
اس نمائندے نے شیرشاہ میں جناح روڈ پر نجی بینک کی نئی برانچ کا بھی دورہ کیا جو کٹنگ کے لیے مکمل تیار ہے۔
بینک ذرائع نے بتایا کہ بینک کی نئی شیرشاہ برانچ میں تزئین و آرائش کا کام مکمل ہوگیا ہے اور نیٹ ورک کا کام مکمل ہوتے ہی برانچ کو آئندہ دنوں میں شفٹ کیا جانا تھا کہ اب دھماکے کے بعد برانچ تباہ ہونے سے اسے ہنگامی بنیادوں پر وقت سے پہلے نئی جگہ منتقل کردیا جائے گا۔
Comments are closed.