شدید سردی اور سخت موسم میں صبح سویرے اٹھ کر اپنے معمول کے کام نمٹانا جہاں بڑوں کے لیے بہت ہی مشکل ہوتا ہے وہیں بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکول جانا بھی بہت ہی دشوار لگتا ہے۔
مگر سوشل میڈیا پر کچھ بچوں کی تصاویر سامنے آئی ہیں، جو برفباری کے موسم میں کھلے آسمان تلے برف پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے نظر آرہے ہیں۔
آزاد کشمیر کے ایک گاؤں میں برف پر بیٹھ کر بچوں کے تعلیم حاصل کرنے کی تصاویر سامنے آئی ہیں، اتنی شدید سردی میں اسکول جاکر تعلیم حاصل کرنا بہت ہمت کی بات لگتی ہے، یہ بہادر بچے آزاد کشمیر کے ضلع حویلی کے ایک گاؤں ڈوبہ بھیڈی کے گورنمنٹ ہائی اسکول کے ہیں، جو اتنے سخت موسم میں بھی دل لگاکر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
جنگ ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے آزاد کشمیر، ضلع حویلی کے نوجوان امجد بخاری نے بتایا کہ یہ ان کے گاؤں کے ایک اسکول کی تصاویر ہیں جہاں بچے شدید برفباری کے موسم میں بھی بڑی ہی محنت اور جانفشانی کے ساتھ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
مقامی نوجوان نے بتایا کہ آزاد کشمیر کا ضلع حویلی جس کے تین اطراف لائن آف کنٹرول موجود ہے، اس ضلع میں شرح خواندگی 80 فیصد سے زائد ہے جبکہ ضلع کا ایک گاؤں جبی سیداں، 1970 سے پاکستان کا 100 فیصد تعلیم یافتہ گاؤں چلا آرہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس گاؤں کے تقریباً ہر گھر میں پی ایچ ڈی اسکالرز ہیں، مگر اسی ضلع کی ایک یونین کونسل ڈوبہ بھیڈی بھی ہے جو بہت زیادہ مسائل کی شکار یونین کونسل ہے، مگر یہاں کے تعلیمی اداروں میں موجود بچے کسی بھی مشکلات کی پرواہ کیے بغیر دل و جان سے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
مقامی نوجوان نے بتایا کہ اس یونین کونسل کو ان دنوں شدید برفباری کا سامنا ہے، تاہم یہاں تعلیمی ادارے تاحال کھلے ہیں، بچے برف پر بیٹھ کر شدید سردی میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
امجد بخاری نے بتایا کہ ایل او سی پر واقع یہ کونسل ہر وقت بھارتی گولہ باری کا نشانہ بھی رہتی ہے، اس ساری صورتحال میں برف پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے یہ بچے بھی جانبازوں سے کم نہیں ہیں۔
Comments are closed.