پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھی شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ کردیا۔
کراچی کے نیشل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ویسٹ انڈیز نے شاندار بیٹنگ پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو جیت کے لیے 208 رنز کا ہدف دیا۔
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی جوڑی نے ایک مرتبہ پھر سنچری پارٹنر بناکر ٹیم کے لیے پہاڑ جیسا ہدف آسان بنادیا۔
بابر اعظم اور محمد رضوان نے رنز کے ساتھ ساتھ ریکارڈز کے بھی انبار لگادیے۔
دونوں کے درمیان 158 رنز کی شاندار شراکت قائم ہوئی جس نے ویسٹ انڈیز کی جیت کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
محمد رضوان نے شاندار 87 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ بابر اعظم نے ایک اور نصف سنچری بناتے ہوئے 79 رنز بنائے۔
اختتامی لمحات میں آصف علی نے بلند و بالا چھکے لگا کر ٹیم کو ریکارڈ ہدف عبور کروادیا۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے روماریو شیفرڈ، اوڈین اسمتھ اور ڈومنک ڈراکیس نے ایک ایک وکٹ لی۔
ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ:
ویسٹ انڈین بلے بازوں نے پاکستان کے فرنٹ لائن بولرز کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے رنز کے انبار لگادیے اور مقررہ 20 اوورز میں صرف 3 وکٹوں پر 207 کا مجموعہ بنادیا۔
مہمان ٹیم کے تمام ہی بیٹرز نے رنز بٹورے جہاں کپتان نکولس پوران نے 64 رنز بنائے، شمارا بروکس نے 49 جبکہ برینڈن کنگ نے 43 رنز کی اننگز کھیلی۔
ان کے علاوہ ڈیرن براوو نے 34 رنز کے ساتھ باقی بیٹرز کا بھرپور ساتھ دیا۔
پاکستان کی جانب سے محمد وسیم جونیئر 2 اور شاہنواز دھانی ایک وکٹ لے کر نمایاں رہے جبکہ دیگر کسی بولر نے خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی۔
واضح رہے کہ یہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان ٹیم کے خلاف دوسرا سب سے بڑا ٹوٹل ہے، جبکہ اس سے قبل سری لنکا گرین شرٹس کے خلاف 211 رنز بنا چکا ہے۔
ٹاس:
ٹاس کے موقع پر کپتان پاکستان ٹیم بابر اعظم کا کہنا تھا کہ پہلے بولنگ کرنا بھی ہمارے لیے اچھا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں جہاں شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کی جگہ شاہنواز دھانی اور محمد حسنین کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
گزشتہ میچز:
واضح رہے کہ پاکستان ٹیم ابتدائی دونوں میچز میں کامیابی حاصل کرکے سیریز میں 0-2 کی ناقابلِ شکست برتری حاصل کرچکی ہے۔
پاکستان ٹیم:
پاکستان ٹیم کپتان بابر اعظم، محمد رضوان، شاداب خان، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، محمد حسنین، شاہ نواز دھانی، فخر زمان، حیدر علی، افتخار احمد اور آصف علی شامل تھے۔
ویسٹ انڈیز ٹیم:
ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں جہاں شائی ہوپ اور عقیل حسین کی جگہ ڈیرن براوو اور گوداکیش موتی کو شامل کیا گیا ہے۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم کپتان نکولس پوران، برینڈن کنگ، ڈیرن براوو، شمارا بروکس، رومین پاول، اوڈین اسمتھ، روماریو شیفرڈ، ڈومینک ڈراکیس، ہیڈن واش جونیئر، گوداکیش موتی اور اوشین تھومس پر مشتمل تھی۔
Comments are closed.