وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ 4 ہزار ووٹنگ مشینیں لینا کوئی مسئلہ نہیں، الیکشن کمیشن ٹینڈر کرے تو مشینیں آجائیں گی۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں فواد چوہدری نے کہا کہ ووٹنگ مشین کا معاملہ 2012 میں پی پی نے اٹھایا، 2016 میں نواز دور میں بھی مشین پر بحث ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی طرف سے زبیدہ جلال اور اسد عمر گوادر جائیں گے اور عمران خان کو جامع رپورٹ پیش کریں گے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ 700 ارب روپے کے سدرن بلوچستان پیکیج کا اعلان کرچکے ہیں، اتنے پیسوں کے باوجود اگر مسائل ہیں تو جائزہ لیا جائے کہ ایسا کیوں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مسلسل تیسرے ہفتے پرائس انڈیکس نیچے جارہا ہے، ٹماٹر، چکن آلو کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، چینی اور 20 کلو کے آٹے کے تھیلے کی قیمتوں میں استحکام ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ خطے کے تمام ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں اب بھی چیزیں سستی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حال یہ ہے کہ ہمارے ملک میں دالیں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سے آتی ہیں، کراچی اور حیدرآباد میں آٹا اور چینی ملک کے دیگر شہروں کے مقابلے میں زیادہ مہنگا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جنوری سےمڈل اور لوئر مڈل کلاس کے صحت کے اخراجات حکومت اٹھائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں دو کروڑ افراد ہیں، جنہوں نے ویکسین کی صرف ایک ڈوز لگوائی ہے، یہ افراد ویکسین کی دوسری ڈوز فوری طور پر لگوائیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ5، 10، 50 اور 100 روپے والے پرانے کرنسی نوٹ مزید ایک سال میں تبدیل کروائے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شوگر سیکٹر ریفارم رپورٹ آج جاری کی جارہی ہے، ایک تجویز ہے کہ شوگر کے معاملے کو ڈی ریگولیٹ کر دیا جائے۔
Comments are closed.