اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 1 فیصد اضافہ کردیا ہے۔
ایس بی پی اعلامیے کے مطابق شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کا اضافہ کردیا گیا ہے، جس کے بعد شرح سود 8 اعشاریہ 75 سے بڑھ کر 9 اعشاریہ 75 فیصد ہوگئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق فیصلے کا مقصد مہنگائی کو قابو کرنا اور نمو کو پائیدار بنانا ہے، کمیٹی سمجھتی ہے کہ قلیل مدت میں مانیٹری پالیسی کو بدلنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ایس بی پی اعلامیے کے مطابق گزشتہ دورانیہ میں معاشی سرگرمیاں تیز رہیں، البتہ مہنگائی اور تجارتی خسارہ بڑھا ہے، تجارتی خسارہ بڑھنے کا سبب عالمی بلند اجناس قیمتیں اور مقامی معاشی نمو ہے۔
اعلامیے کے مطابق نومبر میں ہیڈ لائن صارف مہنگائی کی شرح 11اعشاریہ 50 فیصد رہی، گرانی شہروں اور دور دراز علاقوں میں بڑھ رہی ہے۔
ایس بی پی اعلامیے کے مطابق تاریخی برآمدات کے باوجود، بلند عالمی قیمتوں نے درآمدی بل بھی بڑھایا ہے، ادارہ شماریات کے مطابق نومبر کا تجارتی خسارہ 5 ارب ڈالر سے زائد رہا۔
اعلامیے کے مطابق مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو مانیٹری پالیسی کنٹرول کررہی ہے، حقیقی شرح سود کو مثبت رکھنے کا مقصد حاصل کرنے کے قریب ہیں، کمیٹی سمجھتی ہے کہ قلیل مدت میں مانیٹری پالیسی کو بدلنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
Comments are closed.