کراچی کے علاقے کورنگی میں کتوں کو مارنے کے لیے استعمال ہونے والی زہریلی مٹھائی کھانے سے بچے کی ہلاکت پر اہلِ خانہ نے کسی بھی قسم کی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے مٹھائی لانے والے ملازم منور اور ڈپٹی ڈائریکٹر ظفر کو معطل کر دیا ہے۔
کراچی کے علاقے کورنگی میں رات گئے کتوں کو مارنے کے لیے استعمال ہونے والی مٹھائی کھانے سے جاں بحق ہونے والے بچے کے اہلِ خانہ نے مٹھائی لانے والے کے ایم سی کے ملازم منور کے خلاف قانونی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بچے کے والے وقار کا کہنا ہے کہ واقعے میں کسی کی غلطی نہیں تھی، منور موٹر سائیکل پر مٹھائی چھوڑ کر گھر میں کسی کام سے گیا، مگر بچوں نے شرارت کرتے ہوئے مٹھائی اٹھائی اور آپس میں بانٹ لی۔
واقعے کی رپورٹ ملتے ہی ضلعی انتظامیہ بھی بچے کے گھر پہنچی، میونسپل کمشنر ضلع کورنگی نے غفلت برتنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر ظفر اور مٹھائی لانے والے 4 گریڈ کے ملازم منور کو معطل کر دیا ہے۔
ارشاد آرائیں کے مطابق منور کو 5 کیپسول ڈپٹی ڈائریکٹر لانڈھی ٹاؤن نے دئیے تھے، یہ کیپسول ان علاقوں میں کتوں کو مارنے کے لے استعمال کیئے جاتے ہیں جہاں کتوں کے کاٹنے کے واقعات ہوتے ہیں۔
کیپسولز کو مٹھائی یامرغی کے پنجوں میں کتوں کے سامنے رکھا جاتا ہے۔
گذشتہ شب کورنگی میں زہریلی مٹھائی کھانے سے خاتون سمیت 5 بچے متاثر ہوئے تھے، جن میں سے 2 سالہ بچہ مون اسپتال پہنچتے ہی دم توڑ گیا تھا۔
Comments are closed.