وزیر اعظم عمران خان نے استفسار کیا ہے کہ نائن الیون کے بعد اسلام اور دہشت گردی کیسے اکٹھے ہوگئے؟
لاہور میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ اسلام اور دہشت گردی کا کوئی تعلق نہیں، کوئی بھی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی عملداری نہ ہونے سے ملک ترقی نہیں کرتا، کرپشن ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہونے کی علامت ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ امیر طبقے کی کرپشن کے باعث ہم اب تک ترقی پذیر ملکوں میں ہیں، جمہوریت وہاں مستحکم ہوتی ہے، جہاں قانون کی حکمرانی ہو۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں جو کچھ کررہا ہے اس پر کچھ نہیں کہا جارہا، بھارت پر کوئی مغربی ملک تنقید نہیں کرتا۔
پنجاب میں نیا پاکستان صحت کارڈ پروگرام کا اجرا
وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں نیا پاکستان صحت کارڈ پروگرام کا اجرا کردیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہیلتھ انشورنس نہیں ہیلتھ سسٹم ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے خطاب کے دوران ملک میں صحت کی سہولیات کی کمی کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ والدہ کو علاج کے لیے اپنی والدہ کو بیرون ملک لے جانا پڑا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ والدہ کو کینسر کے چوتھے اسٹیج پر پاکستان واپس لایا۔
کورونا وائرس لاک ڈاؤن پر حکومت کی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جب کورونا آیا، تو 3 ماہ اپوزیشن نے مجھے برا بھلا کہا کہ لاک ڈاؤن نہیں کر رہا۔
عمران خان نے کہا کہ کورونا کے دوران اپوزیشن کہتی رہی کہ لاک ڈاؤن لگادو، کورونا کے دوران لوگ مرنے لگے تو کہا گیا کہ مجھ پر مقدمہ درج کروائیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ساری دنیا میں مہنگائی آئی ہوئی ہے، پوری کوشش ہے کہ مہنگائی میں لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ 47 ارب روپے کی 62 لاکھ اسکالرشپس دے رہے ہیں۔
Comments are closed.