قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ سابق بھارتی کپتان ویرات کوہلی سے جو بات ہوئی وہ سب کے سامنے نہیں بتاسکتا۔
بابر اعظم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آغاز سے قبل ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی سیریز سے ہمارا مومنٹم بنا ہوا ہے، ورلڈ کپ سے جاری پرفارمنس کا تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے ساتھ بیٹنگ و بولنگ کوچز ہونے چاہیے، جب اسکواڈ میں کھلاڑی پورے ہوتے ہیں تو کوچز بھی پورے ہونے چاہئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) نے آگے کے لیے اچھا ہی سوچا ہوگا، رمیز راجا کے ساتھ کرکٹ معاملات پر بات چیت ہوتی رہتی ہے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ کے جانے کے بعد ویسٹ انڈیز کا آنا بہت ضروری تھا، ویسٹ انڈیز نے مشکل وقت پر ہمارا ساتھ دیا ہے، سب کے ذہنوں میں یہی تھا کہ اب پتا نہیں کوئی ٹیم آئی گی یا نہیں۔
کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے کچھ پلیئرز نہیں آئے پھر بھی انہیں آسان نہیں لیا جاسکتا، وائٹ بال میں کوئی ٹیم آسان نہیں ہوتی۔
Comments are closed.