لندن ہائی کورٹ نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی حوالگی کے خلاف امریکا کے حق میں فیصلہ دے دیا۔ تاہم لندن ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی جولین اسانج کی امریکا حوالگی میں مزید رکاوٹیں باقی ہیں۔
لندن ہائی کورٹ کے جج کا کہنا ہے کہ جولین اسانج کی امریکا حوالگی کیس اب ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کو بھیجا جائے گا۔ ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ اسانج کا معاملہ حتمی فیصلے کیلئے برطانوی حکومت کو بھیجیں گے۔
جس کے بعد برطانوی حکومت حتمی فیصلہ کرے گی کہ اسانج کو امریکا کے حوالے کیا جائے یا نہیں۔
برطانوی ڈسٹرکٹ عدالت نے جنوری میں جولین اسانج کو امریکا کےحوالے نہ کرنے کا فیصلہ دیا تھا، اس فیصلے کو امریکا نے اکتوبر میں ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو امریکا میں جاسوسی کے قانون کو توڑنے اور سرکاری کمپیوٹروں کو ہیک کرنے کی سازش سمیت مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا ہوگا۔
Comments are closed.